ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
میں نے کہا سنا ہے کہ فاروقی ہیں اس شخص نے کہا کہ میں حضرت عمررضی اللہ عنہ سے پوچھ کرآؤں میں ڈرا کہ کہیں کرکری نہ ہو پھر خیال ہوا کہ اچھا ہے ایک طرف معاملہ ہوجاوے گا میں نے کہا کہ ہاں پوچھ آؤ وہ دوڑا گیا اور دوڑا آٰیا اور کہا کہ میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھ آیا ہوں ۔ فرماتے ہہیں کہ ہاں ہماری اولاد میں سے ہے حافظ غلام مرتضی صاحب مجذوب سے والدہ صاحب کے متعلق عرض کیا گیا تھا کہ اس کے اولاد زندہ نہیں رہتی انہوں نے فرمایا کہ کیسے زندہ رہے عمر اور علی کی کھینچا تانی میں مرجاتے ہیں اب کی باراولاد ہوتو علی کے سپرد کردینا بڑا طویل قصہ ہے بناء اس کی یہ تھی کہ والد صاحب صاحب فاروقی ہہں اور والدہ علوی اور اب تک نام اور اب تک نام والد صاحب کے نام کے مناسب رکھے جاتے تھے مجزوب صاحب نے والدہ کے خاندان کے مناسب نام بتلایئے اس سپردگی میں اسی طرف اشارہ تھا ۔ اس میں بھی تائید ہے فاروقیت کی گو اس میں حجیت مگر حجتہ کی تقویت ہے ۔ معاشرتی کوتاہیاں : (ملفوظ 481) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ اہل اموال جو ہم لوگون کے ساتھ معاشرتی کوتاہیاں اور غلطیاں کرتے ہیں ان کی اس بے پروائی کی وجہ محض ملانوں کی کم وقعتی ہے کم عقلی نہیں ۔ میرے دل میں تو یہ بات تجربہ سے گئی تھی ۔ بعض لوگ خیال کرتے ہیں کہ ذراسی بات پر بگڑے مگر میری نظر اس بات کے منشاء پر ہوتی ہے گو غلطی زیادہ ثقیل نہ ہو مگرجب منشاءاس کا تذلیل وتحقیر ہوگا تو ظاہر ہے کہ ناگواری بھی شدید ہوگی ۔ حضرت حکیم الامت کے اصول ماخذ شرعیہ ہیں (ملفوظ 482) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں ہوں غریب آدمی کوئی محکمہ میرے ہاتھ میں نہیں مگراللہ تعالیٰ نے دل میں اصول ایسے پیدا فرمادیئے ہیں جن پر ایک سلطنت چل سکتی ہےاور اس کی رفتار میں ذرہ برابر تنگی یا رکاوٹ نہیں ہوسکتی اور ان اصول کا ماخذ احکام شرعیہ ہیں اس لئے جی چاہتا ہے کہ سب امور میں احکام اسلام کا نفاذ ہو اور شریعت کے موافق سب انتظامات ہوں ۔ الحمد للہ حصہ چہارم ،، الافاضیات الیومیہ ،، کا تمام ہوا ۔