ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
5/ربیع الاول 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم دوشنبہ تربیت میں ہر بات کی دقیق رعایت : (ملفوظ 47) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل عدل اور حفظ حدود کی بے حد کمی ہے مجھ کو بحمداللہ اس کا بڑا خیال رہتاہے مثال کے طریق پر ایک بات عرض کرتا ہوں گو بظاہر ایک معمولی سی بات معلوم ہوتی ہے کہ جب کوئی طالب علم داخل ہونے آتا ہے تو میں خود اس کو ساتھ لے کر استاد کے سپرد کرکے آتا ہوں استاد کو یہاں پر بلا کر نہیں سپرد کرتا اس میں ان کے احترام اور اعزاز کو ملحوظ رکھتا ہوں اور کبھی کھبی جو بلا لیتا ہوں وہ اس لئے کہ کہیں ان میں عجیب نہ پیدا ہوجائے اور یہ نہ سمجھنے لگیں کہ ہم میں بھی مخدومیت کی شان ہے یہ باب تربیت بھی نہایت ہی دقیق ہے ہر باکی دقیق دقیق رعایت کرنی پڑ تی ہے ۔ قواعد وضوابط دوسروں کی راحت کیلئے ہیں : (ملفوظ 48) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میرے یہاں جو قواعد اور ضوابط مقرر ہوئے ہیں اگر ان کے مصالح لکھواؤں تو اچھا خاصہ ایک رسالہ تیار ہوجائے جیسے آیات کا شان نزول ہے اسی طرح ان قواعد اور ضوابط کا بھی شان نزول ہے اور یہ سب کچھ اپنی اور دوسروں کی راحت رسانی کے واسطے ہے ورنہ میں سچ عرض کرتا ہوں کہ ان قواعد اور ضوابط کی وجہ سے مجھ پر ہروقت خوف طاری رہتا ہے کہ قیامت میں تجھ سے بھی قواعد دقیقہ کا مواخذہ نہ ہونے لگے اس لئے نہ مجھ کو ان پر ناز ہے اور نہ میں اپنی اصلاح سے بے فکر ہوں ہمیشہ دعاء کرتا ہوں کہ اے اللہ ! میں ضعیف ہوں اس لئے میں نے ضوابط مقرر کئے ہیں کہ بے ضابطگی کا متحمل نہیں آپ تو ضعیف نہیں آپ ضابطہ سے کام نہ لیجئے ۔ غرض ! مجھ کو سخت خوف ہے میں بے فکر نہیں بلکہ ڈرتا ہوں کہ اگر حق تعالٰے نے میرےساتھ اسی طرح ضابطہ کا برتاؤ کیا تو میرا تو کوئی بھی ٹھکانہ نہیں اور یہ چیز یں کی نہیں بلکہ خود ذلیل ہیں ضعف کی ناز کی ان میں کوئی بات نہیں ہے اس لئے ڈرتا ہوں اور اپنی اصلاح کا خیال رکھتا ہوں ۔ انگریزی تعلیم کا ثر : (ملفوظ 49 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ انگریزی تعلیم اکثر بے ادب ہوتے ہیں