ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
بزرگوں کی اور ادب تورنگ ہی بدل گیا ڈھنگ ہی نرالے ہیں مجھ کوتودیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ ایک دم کایا پلٹ ہوگئی ۔ بزرگوں کے مسلک چھوڑنے کی خرابیاں : (ملفوظ 127) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ ساری خرابیاں اپنے بزرگوں کے مسلک اور طرز کوچھوڑ دینے کی ہیں عاقبت اور خیریت اسی طرزمیں ہے جوہمیشہ اپنے بزرگوں کا رہا ہے یہ نئی نئی باتیں انگریزیت اور نیچریت کی بدولت لوگوں کی گلوگیرہوگئیں اب ان چیزوں کا قلب سے مٹنا آسان نہیں البتہ ایک چیز ہے جوان کا انسداد کرسکتی ہے وہ صحبت ہے کسی کامل کی اور وہی مقصود ہے اور ایک اس کی ہی کیا شکایت کی جائے تمام دین ہی کی حقیقت بدل گئی اسی دین کے لباس میں ہزاروں راہ زن اور ڈاکو بنے پھرتے ہیں ان بدینوں کی بدولت لوگوں کے عقائد تک خراب ہو گئے بدعت اورشرک میں عام مبتلاء ہوگیا اور ذرا قلب میں خدا کا خوف نہیں رہا زیادہ تر گمراہی کا دروازہ ان ہی کی بدولت کھلاہے اورلوگ دوسری طرف متوجہ ہوگئے چنانچہ تحریک گزشتہ می علماء کی شرکت سے عوام پرزیادہ اثرہوا اور لوگ راہ سے بے راہ ہوگئے اور ایسے لوگوں کی حالت زیادہ خطرناک ہے جودوسرون کی گمراہی کا سبب بنیں ۔ 11/ربیع الاول 1351ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم یک شنبہ خدمت کے شرائط میں ایک بے تکلفی بھی ہے : (ملفوظ 128) ایک صاحب کی غلطی پرجوکسی خدمت کے متعلق صادر ہوئی تھی مواخزہ فرماتے ہوئےفرمایا کہ جب تک بے تکلفی نہ ہو کسی کی خدمت نہیں کرنا چاہئے ایسی خدمت سے مخدوم کو تکلیف پہنچتی ہے کیونکہ خدمت کے شرائط میں سے ایک بے تکلفی بھی ہے لوگ خدمت میں کوئی شرط ہی نہیں سمجھتے حالانکہ نماز وروزہ جوقربات مقصود سے ہیں ان تک بھی شرائط ہیں مگر لوگ اس میں کچھ بھی شرائط نہیں سمجھتے اگر شرائط خود معلوم نہ ہوں آدمی کم از کم تحقیق تو کرلے کہ کیا شرائط ہیں اول تو فطرت سلیمہ کا مقتضایہ ہی ہے کہ خود ایسی شرائط جوکہ موٹی باتیں ہیں سمجھ میں آجائیں لیکن اگرکسی کی ایسی فطرت نہ ہو تویہ موٹی بات ہے کہ کسی سے معلوم ہی کرلے لیکن یہ باتیں ہوتی ہیں فکرسے اور فکرہے نہیں جوجی میں آیا کرلیا اس پران صاحب نے معافی کی