ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
اور حکومت ایک کی تدابیر تو سب ذہن میں مگر کوئی کرنے بھی دے اور اب تو کچھ ایسا انقلاب ہو ہے کہ پرانے لوگوں میں بھی جدید باتوں کا زہریلا اثرپیدا ہوگیا ہے نیچریت کا غلبہ ہے اس لئے کوئی مفید تحریک نہیں چلتی ۔ اعتدال مطلوب ہے : (ملفوظ 231 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جی یوں چاہتا ہے کہ کوئی چیز اپنی حد سے نہ بڑھے اہل تحریکات کی طرح اپنی غرض پورا کرنے کے لئے احکام کو خدانخواستہ بدلنا تھوڑا ہی گوارا ہوسکتا ہے مجھ کو تو دوسروں کی ایسی حرکتیں سن کر غیرت آتی ہے خود توکیا ایسی باتیں کرتا جیسے بعضے فرمائش کرتے ہیں ۔ 16/ ربیع الاول 1351ھ مجلس بعد نماز جمعہ عدم مناسبت سے اصلاح نہیں ہوسکتی : ملفوظ (232) ایک نووارد صاحب سے حضرت والا نے دریافت فرمایا کہ کچھ کہنا ہے عرض کیا کہ اس وقت توکچھ کہنا نہیں کوئی تنہائی کا وقت مل جائے تو اس وقت عرض کروں گا فرمایا کہ تنہائی کا وقت میرے پاس نہیں نہ اتنی فرصت اس کی دوسری صورت یہ ہے کہ مجھ کوایک پرچہ لکھ کر دیدو اس کو میں ہی پڑھوں گا یہ بھی تنہائی ہی ہے عرض کیا کہ لکھ کربکس میں ڈال دوں فرمایا تم کواختیار ہے میں نے ایک صورت سہل تم کوبتلادی ہے یہ فرما کردریافت فرمایا کہ میں نے تم کو پہچانا نہیں اور نہ تم نے خود ہی کوئی تعارف کرایا عرض کیا کہ میں سہارنپور کے قریب ایک گاؤں ہے وہاں کا رہنے والا ہوں ۔ دریافت فرمایا کہ اس کا کچھ نام نہیں یہ گول مول اور ادھوری باتیں کیوں کرتے ہو کیا اس سے اذیت نہیں ہوتی کیا بدفہمی کا کوئی خاص مدرسہ ہے کہ تم لوگ وہاں تعلیم پاکر آتے ہو اور یہ بتلاؤ کہ اس آنے سے قبل کبھی خط وکتابت بھی تم نے مجھ سے کی یا نہیں ۔ عرض کیا کہ ایک خط بھیجا تھا اس کا جواب مجھ کو ملا وہ مکان پر بھول آیا۔ فرمایا کہ تمہاری طلب کا حال تو اسی سے معلوم ہوگیا معلوم ہوتا ہے کہ تم میں بے فکری کا بھی مرض ہے عرض کیا کہ راستے میں آکر یاد آیا فرمایا کہ اگر فکر ہوتی تولوٹ کرجاتے اورلیکر آتے عرض کیا کہ اس خیال سے نہیں لوٹا کہ نہ معلوم پھرکب جانا ہو ، فرمایا کہ اب یہ سوال ہے کہ گھرس لے کر کیوں نہیں چلتے تھے کیا اچھا عزر ہے کبھی ایسا بھی ہوا ہے کہ غسل