ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
حضرت غوث پاک رحمتہ اللہ علیہ شاہ عند القادر جلانی کو قطعی جنتی نہیں سمجھنا چاہئے اور وہ جاہل یہ کہتا تھا کہ جب وہ جنتی نہیں تو اور کون جنتی ہوگا میں نے مولوی صاحب سے کہا کہ عام لوگوں سے ایسے واقعات میں گفتگو کرنا ہی مناسب نہیں یہ لوگ خالی الذہن ہوتے ہیں ان کا سمجھانا مشکل ہے بخلاف اہل علم کے کہ ان کے ذہن میں مبادی ہوتے ہیں ان کا سمجھا دینا آسان ہے اور میں نے اس عامی شخص سے کہا کہ واقعہ اگر وہ جنتی نہ ہوں گے تو اور کون ہوگا اس میرے کہنے پرمولوی صاحب کو پریشانی پید ا ہوئی اور سوچنے لگے کہ کیا دلیل بیان ہوگی جنتی ہونے کی پھر میں نے اس شخص سے دریافت کیا کہ پہلے یہ بتلاو کہ سیدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی جنتی ہیں یا نہیں اس نے کہا ہقیقنا جنتی ہیں میں نے دریافت کیا کہ سیدنا حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کا جنتی ہونا کیسے ثابت ہو ا کہا کہ حضور ﷺ کے فرمانے سے پھر میں نے دریافت کیا کہ حضرت غوث پاک رحمتہ اللہ علہ کا جنتی ہونا کیسے ثابت ہوا کہا کہ اولیا ء امت کی شہادت سے میں نے دریافت کیا کہ حضورﷺ کے اور اولیا ء کے ارشاد میں کچھ فرق سمجھتے ہو یا نہیں کہ زمین آسمان کا فرق ہے میں نے دریافت کیاکہ جب حضورﷺ کے اولیاء کے دونوں کے ارشاد میں فرق سمجھتے ہو تو ان کے اثر میں بھی فرق سمجھتے ہو کہا کہ ضرور میں نے دریافت کیا تو پھر سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے اور حضرت غوث پاک کے جنتی ہونے میں بھی وہی فرق سمجھتے ہوگے کہا کہ ہاں تب میں نے مولوی صاحب سے کہا کہ لیجئے حضرت جو عقیدہ آپ کا ہے وہی اس شخص کا ہے فرق دونوں میں صرف عنوان کا ہے یہ جس کو یقین کہتا ہے آپ اس کو غلبہ ظن کہتے ہیں مگر بات ایک ہی ہے اس پر مولوی صاحب بہت خوش ہوئے میں نے کہا کہ مولوی صاحب عوام الناس کو بلا ضرورت اور بلاوجہ پریشان کرنا اور متوحش بنانا اور بدون دلیل کے ان پر گمانی کرنا اور سوءظن کرنا جائز نہیں دیکھیئے اٖصل مقصد میں دونوں متفق تھے اس لئے کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے جنتی ہونے سے حضرت غوث پاک رحمتہ اللہ علیہ کے جنتی ہونیکا درجہ کم سمجھتا تھا اسی فرق کا نام عدم قطعیت ہے جس پر مولوی صاحب اس سے الجھ رہے تھے حدود کے نہ سمجھنے سے اس قسم کی تشویشات پیدا ہوتی ہیں ۔ اہل بدعت کا غلط طریق : (ملفوظ 37) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ اہل بدعت ہمشہ اہل حق کے پیچھے پڑے رہتے ہیں اور یونہی اڑنگ بڑنگ ہانکتے رہتے ہیں ایک سب انسپکڑ میرے ایک عظ میں شریک