ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کتمان حق نہیں ہوتا نہ کسی کی للو پتو ہوتی ہے میں توایک سیدھا سادھا مسلمان ہوں صاف اور سچی بات کہنا جانتا ہوں اپنے بزرگوں کا یہ ہی طرز دیکھا یہ ہی پسند ہے ۔ شیعوں کےخواص ہروقت تلبیس کی تدابیر سوچتے ہیں : (ملفوظ 112) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ شیعوں کے عوام الناس گمراہی میں درجہ کے نہیں جس درجہ کے ان کے خواص ہیں ہروقت تلبیس کی تدابیر سوچتے رہتے ہیں ایک واقعہ میں لکھنؤ کا ایک مجتہد صاحب کے پاس ایک شیعی نواب صاحب ہانپتے کانپتے آئے کہا کہ جناب آج بڑا جرم صادر ہوا اسکا کیا کفارہ ہونا چاہئے وہ جرم یہ ہوا قبلہ کی خاک شفاء کی تسبیح بھولے سے ہاتھ رہ گئی اور بیت الخلاء میں چلی گئی اوراس کا تا گا ٹوٹ کرچند دانے پاخانہ میں گرگئے اب اس گناہ کا کیا کفارہ ہے مجتہد صاحب نے جواب دیا کہ نواب صاحب فکرنہ کیجئے وہ خاک شفاء ہی نہ تھی پاک چیز ناپاک کی طرف جاہی نہیں سکتی تمام مجلس میں اس جواب پربڑی تحسین ہوئی کہ سبحان اللہ کیا نکتہ فرمایا اس مجلس میں ایک سنی بھی تھے انہوں نے کہا کہ حضرت قبلہ آپ کے جواب سے تو آج مذہب کا قطعی فیصلہ ہوجاوے گا یہ آپ کے ہاتھ میں تسبیح ہے میں نے بارہا آپ سے سناہے کہ یہ اصلی خاک شفاء کی ہے سومجھ کو اجازت دیجئے کہ اس کا تا گا توڑ کر پاخانہ کے سامنے لٹکاتا ہوں اگرتسبیح کا کوئی دانہ نہ گرا تو میں شیعی ہوجاؤنگا اور اگر گرگیا تو آگے کچھ کہہ نہیں سکتا تمام مجلس پراس جواب سے حیرت طاری ہوگئی اور مجتہد صاحب سے کچھ بھی جواب نہ بن پڑا ایک دوسرا واقعہ بھی لکھنؤ کا ہے شیعوں کے یہاں خرگوش حرام ہے مولانا اسمعیل شہید صاحب رحمتہ اللہ علیہ لکھنو کے آمد کے زمانہ میں ایک خرگوش کاشکار کرکے لائے وہ ایک گوشہ میں رکھا ہوا تھا اتفاق سے مولانا کے پاس ایک مجتہد صاحب بغرض ملاقات تشریف لائےوہ بیٹھے ہوئے تھے اتنے ایک کتا آیا وہ خرگوش کی طرف چلا مگرسونگھ کرہٹ گیا اس پرمجتہد صاحب کوایک موقع ملا فرماتے ہیں جناب مولانا دیکھئے آپ کے شکار کوکتے نے بھی نہیں کھایا مولانا نے جواب دیا کہ جناب قبلہ مجتہد صاحب یہ کتوں کے کھانے کا نہیں ہے آدمیوں کے کھانے کا ہے ۔ تیسرا واقعہ ایک صاحب نے مجھ سے بیان کیا تھا کہ عامی سنی سے ایک شیعی کی گفتگو ہوئی سنی نے کہا جب فدک پرجھگڑا تھا تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے زمانہ خلافت میں اس کو کیوں نہ لے لیا شیعی نے جواب دیا کہ جو چیز غصب کرلی جاتی ہے پھر ہم لوگ اس کونہیں لیتے ، سنی نے جواب دیا کہ خلافت