ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کہ جو وہ بھی جولاہہ ہیں بزریعہ پرچہ اطلاع دی کہ دس (10) روپیہ ضرورت ہے میں نے آٹھ روپیہ بھیجے اوراس پرچہ پریہ بھی لکھ دیا کہ بقیہ کا کوئی اور انتظام کرلو اس نے اس سات روپیہ رکھ لئے اورایک روپیہ واپس کردیا کہ اس وقت سات ہی روپیہ کی ضرورت تھی بقیہ کا انتظام ہوگیا مجھ کو بڑی حیرت ہوئی اس لئے کہ آج کل مدارس اور انجمنوں میں بھی اس کا خیال جواس غریب کو ہوا باوجود اس کے کہ وہاں پرمنتظمین اور مہتمم اہل علم اورعلماء ہوتے ہیں مگر پھربھی ان مدارس اور انجمنوں میں یہ ہوتا ہے کہ جوآگیا سب داخل خزانہ کچھ پتہ ہی نہیں چلتا ، اگر یہ رقم کسی مدرسہ یا انجمن میں جاتی تو قیامت تک بھی واپس نہ ہوتی ۔ اب اس شخص کی اس خوش فہمی سے اس قدر اطمینان ہوگیا کہ کبھی اس طرف سے خلاف واقع کوئی بات نہ کہی جاوے گی اورنہ بلاضرورت رقم لی جائےگی کیسی پیاری بات ہے ایک جاہل بے لکھے پڑھے نے لکھوں پڑھوں کی آنکھیں نیچی کردیں اس لئے کہ یہ باتیں تو آج کل اکثر علماء میں بھی نہیں میرا تو اس بات سے بے حد جی خوش ہوا اگر مسلمان ان باتوں کا خیال رکھیں تو کوئی بھی کا ر خیربند نہ ہو ۔ حکایات حلم مامون الرشید : (ملفوظ 319) ایک چھوٹی بچی کی ذہانت کا ذکر فرماتے تھے فرمایا کہ جی چاہتا ہے کہ ایسی لڑکیوں کو عالم بنایا جائے خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت پہلے بھی عورتیں اہل علم گذری ہیں فرمایا کہ بڑی بڑی عالم گذری ہیں اکثر کو مردوں کے برابر تفقہ حاصل نہیں ہوتا کچھ کمی سی رہتی ہے مگر گذری ہیں اہل علم ، احقر جامع نے عرض کیا کہ ایک عورت نے پنجاب میں نبوت کا دعویٰ کیا تھا ۔ فرمایا کہ پہلے بھی ایسی عورتیں گذری ہیں مامون رشید کے زمانہ میں ایک عورت نے نبوت کا دعوٰی کیا تھا اس سے کہا گیا کہ حضوﷺ فرماتے ہیں لانبی بعدی اس نے جواب دیا لانبی بعدی ہی تو فرماتے ہیں لا نبیۃ بعدی تو نہیں فرمایا میں نبی تھوڑا ہی ہوں میں تو نبیہ ہوں ۔ شرارت ہے کچھ بھی نہیں ۔ اسی طرح مامون رشید ہی کے زمانہ میں ایک شخص نے نبوت کا عویٰ کیا مامون رشید نے بلاکر پوچھا کہ نبی ہونے کا دعوٰی تو کیا ہے مگر یہ بتاؤ کہ کون سے نبی ہوکہا کہ موسیٰ ۔ مامون رشید نے