ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
|
جماعت ہے جوائمہ مجتہدین کی شان میں گستاخی ہیں ، اور وہ شیعی ہیں ۔ اوران سے بڑھ کر ایک جماعت ہےجوخداوند جل جلالہ کی شان میں گستاخی کرتی ہیں یعنی دہریہ ، سوان سیکی ک گستاخی پربھی کبھی آپ کادل دکھاتو اس کے انسداد کا کیا انتظام کیا سب سے پہلے بقاعدہ الاھم فالاھم اس انتظامیہ کی ضرورت ہےکہ اللہ کو رسول کو صحابہ کو ائمہ مجتہدین کوکوئی برانہ کہے اور ا ن کی شان میں گستاخی نہ کرے جب آپ کو اس سے فراغ نصیب ہوجائے گا تب پانچویں درجہ میں علماء کے متعلق ہم انتظام کردینگے بس ان جنٹلمین کی ترکی بھی تمام ہوئی ان متکبروں کو اسی طرح جواب دینا چاہئے ان کے دماغوں میں خناس ہے گوبربھرا ہے سمجھتے ہیں کہ ہم خردماغ ہیں میں کہا کرتا ہوں کہ علماء میں بحمداللہ اسب دماغ ہیں یہ بدفہم علماء کواپنا محکوم سمجھتے ہیں میں ان کو منہ نہیں لگاتا اسی وجہ سے بدنام ہوں ان کی نبضیں پہچانتاہوں اور نسخہ بھی ویساہی تجویز کرتاہوں ۔ خیر! بدنام کیا کریں اس سے ہوتا کیا ہے ، ان کے نزدیک علماء کا یہ درجہ ہےکہ میں ایک مرتبہ علی گڑھ گیاتھا ، وقارالملک کالج میں لے گئے وہاں کی مسجد میں جمعہ بھی ہوا۔ اس وقت ایک اخبار ِِِ،،البشیر، اس نے لکھاکہ سرسیدنے ایک کعبہ تیار کیاتھا اب علماء کو بلابلاکراس کو کنیسہ بنانا چاہتے ہیں یہ ان لوگوں کے خیالات ہیں جس پرمسلمانی کا دعویٰ ہےاور قوم کے ریفارمرکہلائے جاتے ہیں اب اگرعلماء ان حرکات پرکچھ کہتے ہیں تواس پرکہاجاتا ہے کہ ان لوگوں کامشغلہ یہی ہے کہ بیٹھے ہوئے کافربنایا کریںیہ الزام ہے علماء پر۔ میں کہا کرتا ہوں کہ علماء کافربناتے نہیں کافر تو خود ہوتے ہیں ان کا علماء کافرہونا بتادیتے ہیں ایک نقطہ کا فرق ہے باقی کا فربنانا تواس کوکہتے ہیں کہ جیسے مسلمان ہونے کی ترغیب دیتے ہیں اسی طرح کافرہونے کی ترغیب دیں توایساکون کرتاہے کالج والوں کا مجھ سے یہ طے ہواتھا کہ وقتافوقتا بلایا کریں گے میں نے وعدہ بھی کرلیاتھا کہ میں آیاکرونگا اس سے تبلیغ ہوگی اور میدان صاف ہوجائے گا مگرشاید اخبارسے مرعوب ہوکرپھربلایا نہیں گیامیں نے ان مضامین کو ضائع کرنا مناسب نہیں سمجھاان کو جمع کرلیا اورانتباہات مفیدہ کے نام سے وہ مجموعہ چھپ بھی گیا ۔ ایک ایسے ہی مذاق والےشخص نے لکھا کہ فلاں مسئلہ میں کیا حکمت ہےمیں نے