ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
سعداللہ صاحب سے ان کی ملاقات ہوئی مولود پرپہلے گفتگو ہوا کرتی تھی مولود تراب صاحب نے کہا کہ مولوی صاحب ابھی تک تمہارا انکا ر چلا ہی جاتا ہے ۔ مولوی سعداللہ صاحب نے کہا کہ اور ابھی تک تمہارا اصرار چلا ہی جاتا ہے انہوں نے کہا کہ مولوی صاحب ہم قسم کھا کر کہتے ہیں کہ سوائے متابعت سنت رسول اللہ ﷺ کے اس احتیاط کا اور کوئی داعی نہیں مولوی تراب صاحب نے کہا کہ الحمداللہ آپ اور ہم دونوں انشاءاللہ تعالٰی ناجی ہیں ہم محبت کی وجہ اور تم متابعت کی وجہ سے مناظرہ ختم ہوا ضدی نہ تھے ۔ انسان بننا مشکل ہے (ملفوظ 299) ایک صاحب کی غلطی پرتنبہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ اگر میں اپنے مذاق کا اخفاء کرتا تو آج بہت خوش اخلاقی مشہور ہوتا ہے یہاں پرتو ببانگ دہل بتلا دیا جاتا ہے کہ ہمارے پاس یہ کچھ ہے اگر اس سے زائد کی ضرورت ہوتو کہیں اور جاؤ اگرانسان بننا ہے تو یہاں آؤ اور یہ بھی کہا کرتا ہوں کہ بزرگ اورولی قطب اور غوث بننا تو آسان ہے مگر انسان بننا مشکل ہے ۔ قصد السبیل اور امداد السلوک (ملفوظ 300) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ چونکہ فلاں صاحب امدادالسلوک کو سمجھتے نہیں اس لئے قصد السبیل کو اس کے معارض سمجھیں گے پھر تعارض سمجھنے کے نعد دوہی صورتیں ہونگی یا تو امدادالسلوک سے غیر معتقد ہوں گے یا قصدالسبیل سے غیر معتقد ہوں گے اس سمجھنے پریہ نظیر بتلائی کہ فلاں مولوی صاحب ندوی نے قصدالسبیل کودیکھ کر لکھا تھا کہ یہ فن بڑا مشکل معلوم ہوتا ہے یہ صریح دلیل ہے نہ سمجھنے کی ۔ حضرت حاجی صاحب کی حضرت کو نصیحت (مفلوظ 301) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں جوآجکل وعوی نہیں کرتا وہی دباہوا نظرآتا ہے لوگ اسی کے پیچھے پڑے رہتے ہین اگروہ بھی زبان کھولے اورقلم ہاتھ میں لے تب حقیقت معلوم ہو چنانچہ مجھ پر آئے دن عنایت فرماؤں کی عناتیتں ہوتی رہتی ہیں وہی ہے جو میں نے عرض کی یعنی میری خاموشی حضرت صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے فرمادیا تھا کہ جوشخص تم سے الجھے سب رطب دیا بس اس کے حوالے کرکے الگ ہوجاؤ بڑی ہی پاکیزہ