ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
(اوس آب حیات سے خدا کرے اوس آب حیات کی پیاس مجھے ہردم بڑھتی ہی رہے ) ۔ فرمایا اگر ولی طلب نہ ہوتا ظاہری نباہ ہی ہوتو یہ سہی پھرنباہ سے اکثر طلب بھی پیدا ہو فاتی ہے شرم آنا چاہے کہ صرار کرکے تو تعلق پیدا کیا دوسرا انکار کررہا تھا اب صعف تعلق پروہ کیا کہے گا یہی سمجھ کرنباہ کرے ۔ تبحرفی العلوم کا فرض ہونا (ملفوظ 369) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت نے آج کل کے غالب حالات پر نظرکرکے تبحر فی العلوم کو فرض عین فرمایا تھا جس سے مجھ کو تو ضروری تبحر کا بے حد شوق ہوگیا ہے کیا سہولت کے ساتھ کوئی صورت پیدا ہوسکتی ہے کہ وقت بھی زائد صرف نہ اور قابلیت بقدر ضرورت پیدا ہوجائے فرمایا کہ یہ کون مشکل ہے اس کی صورت یہ ہے کہ اگر کوئی شفیق استاد توجہ کرے تو اول ایک کتا ب ادب کی پڑھادے خواہ مفیدالطالبین ہی ہومگر اس طرح کہ اس میں صرف ونحو کے قواعد بھی ساتھ ساتھ جاری کراتا جاوے اور ایسے قواعد کچھ زیادہ نہیں ہیں پندرہ بیس ہوں گے جس سے صرف اتنا معلوم ہوجائے کہ اس کلمہ پرزبر کیون ایا زیرکیوں ہے اس کے بعد قرآن شریف کا ترجمہ اسی طرح ہو کہ اس میں بھی قواعد جاری کرائیں اور ایک کتاب حدیث شریف کی پڑھادی جائے مثلا مشارق الانور کہ بہت بڑی بھی نہیں اور ایک کتا ب فقہ کی جیسے قدوری اس کے بعد یا ساتھ ساتھ دو تین کتابیں صرف ونحو کی بھی پڑھادی جائیں اس سے مناسبت پیدا ہوکر ضروری کتا بوں کا مطالعہ بہت سہل اور آسان ہوجائے گا ۔ بعد وفات روح کو قلق وحزن (ملفوظ 370) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت بعد مرجانے کے جسم کو قطع کرنے سے یا اس کے احراق سے کیا روح کوکوئی تکلیف ہوتی ہے فرمایا روح کا الم یعنی دکھ نہیں ہوتا البتہ قلق وحزن ہوتا ہے جیسے مثلا کسی کی رضائی بدن سے اتار کرجلادی جائے تو چونکہ اس سے ایک زمانہ تک ملابست رہ چکی ہے اس پر قلق اور رنج ہوتا ہے مگر ایسی تکلیف نہیں ہوتی چاہے پھاڑیئے