ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
وجہ سے وہ کتمان حق کریں بلکہ اس بارہ میں خود ان کی یہ شان ہوتی ہے جس کو مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں ہیت حق است ایں ازخلق نیست ہیبت ایں مرد صاحب دلق نیست ( یہ ہیبت اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہے مخلوق کی نہیں ۔ نہ اس گڑری والے کی ہے ۔ 12) ان کی نظروں میں مخلوق کی وقعت ہو ان کے دل میں ان کے خوف کیا ہوسکتا ہے اور ان کے دکھلانے یا راضی کرنے کے واسطے ان کیا کام ہوسکتا ہے وہ بدون کس خوف کے لایخافون لومتہ لائم کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈرتے ، پرعمل کرتے ہوئے صاف اظہار حق کرتے ہیں اور وہ خدا سے کام رکھتے ہیں مخلوق کے جھاڑو مارتے ہیں اور ان کی یہ شان ہوتی ہے خلق میگوید کہ خسرو بت پرستی میکند آرے آرے باخلق و عالم کارنیست (مخلوق کہتی ہے کہ خسروبت پرستی کرتا ہے ، ہاں ہاں کرتے ہیں کرے کوئی کیا کرے ہمارا معاملہ اللہ تعالٰی سے ہے ، مخلوق وغیرہ سے نہیں کوئی کام نہیں ۔ 12) معصیت کی ظلمت : (ملفوظ 180) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو کہتا ہوں کہ معصیت وہ چیزہے کہ اگراس کوکوئ چھپ کربھی کرے تواسکا ضمیرخود اس پرلعنت کرتا ہے اور اس سے اس کو جس قدر تکلیف ہوتی ہے وہ اس کے لئے سوہانے روح ہوتی ہے البتہ اگرکثرت کی وجہ سے کسی کے اندر بے حسی پیدا ہوگئی ہوتو اس کا کوئی ذکر نہیں ورنہ نوراورظلمت میں آنکھیون والے کے لئے امتیاز کرنا کوئی مشکل بات نہیں ۔ زمانہ تحریکات میں رحمت خداوندی کا مشاہدہ : (ملفوظ 181 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ زمانہ تحریک خلافت میں نے توکھلی آنکھوں حق تعالٰٰی کی رحمت اور فضل کا مشاہدہ کیا ہے مجھ کوتو کنکریوں کے بدلے جواہرات عطاء فرمائے گئے ہیں نماز کوئی پڑھے روزہ کوئی رکھے تہجد کوئی پڑھے تلاوت قرآن کوئی کرے اورثواب سب کا ملے اشرف علی کو اس لئے کہ بلاوجہ مجھ کو سب وشتم کیا گیا بہتان باندھے گئے اس کے عوض میں ان