ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
اس مسجد کے لئے ایک بی بی نے روپیہ دیاتھا وہ وعظ میں تھیں میں نے کہا کہ امراء نازنہ کریں کہ ہم نے فلاں مدرسہ بنوادیا فلاں مسجد بنوادی یا د رکھو کہ تمہارے پیسہ میں برکت نہیں ہوتی اگر برکت پیدا کرنا چاہتا ہوتو اس کی صورت یہ ہے کہ چند غرباء سے پیسہ مانگ کر اپنے پیسوں میں شریک کرلیا کرو تب برکت ہوگی اس کی وجہ یہ ہے امراء کے پاس تو فلوس ہی فلوس ہوتا ہے اور غرباء کے پاس خلوص ہوتا ہے تو فلوس میں برکت ہوتی ہے خلوص میں ۔ توفیق ذکر بڑی دولت ہے : (ملفوظ 45) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ کیا تھوڑی بات ہےکہ ذکری کی توفیق ہوجائے یہ ہی بڑی دولت بری نعمت ہے ہمارے حضرت حاجی اس بارہ میں فرمایا کرتے تھے ۔ یابم اور ایا نیابم جسجوئے میکنم حاصل آید یا نیا ید آرزوئے میکنم نفع کا دار ومدار مناسبت پرہے : ( ملفوظ 46) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو کہا کرتا ہوں کہ یہاں پر رہ کر جب بصیرت بڑھ جائے اور پھر وطن واپس پہنچ کر مکاتبت کرے تو طویل مکاتبت سے مناسبت پیدا ہوجاتی ہے جومدارہے نفع کا مگر یہاں پر جورہے خاموش ہرے مکاتبت مخاطبت نہ رکھے تجربہ سے یہ طرزبہت ہی مفید ثابت ہو ا ہے لوگ اول وہلہ میں اس کی قدر نہیں کرتے مگریہاں سے وطن واپس جاکر بہت لوگ لکھتے ہیں کہ پہلے تو سمجھ میں نہیں آیا تھا مگر چند روز خاموش رہنے سے جو نفع ہوا وہ نفع چند برس ک مجاہدہ سے بھی نہ ہوتا یہ سب تجربہ کی باتیں ہیں حق تعالی دل میں وہی چیزیں ڈال دیتے ہیں جو مفید ہیں بدفہم لوگ اس کو میری طرف ٹالنا سمجھتے ہیں لیکن اگر میں ٹالتا تو رہنے کی اجازت ہی کیو﷽ں دیتا کیا میرے ذمہ کسی کا کچھ قرض آتا ہے مگر رسوم کا غلبہ ہورہا ہے دماغوں میں وہی رسمی باتیں رچی ہوئی ہیں کہ مجلس آرائیاں ہوں قیل وقال ہوتعظیم وتکریم اور مجھ کو ان باتوں سے طبعی نفرت ہے میں چاہتا ہوں کہ نہ میری آزادی میں تم مخل ہو اور نہ تمہاری آزادی میں مخل ہوں کام میں لگو وقت کو بیکار نہ جانےدو ۔