ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
آپ نے بڑی قدردانی کی گووعدہ خلافی کی مگر خیر اچھا لاؤ کیا یاد رکھو گے گھوڑے میں ایک ہنر رہ گیا ہے لاؤ وہ بھی سکھلادوں لالہ جی بہت خوش ہوئے کہ بڑا سستا کام ہوگیا اورمکمل ہوگیا اور گھوڑا سپرد کردیا یہ لے کرچلے آئے اور وہ ہنر سکھا کرسپردکر آئے وہ ہنر کیا تھا جوسکھایا کہ جس وقت لالہ سوارہوکر کہیں کوجائیں تو گھوڑا سیدھا گاؤں قصاب کی دکان پرپہنچاتا اور جب تک لالہ گوشت نہ خیرید لیں دکان سے نہ ہٹتا آخر مجبور ہوکر لالہ جی نے کہا کہ میاں صاحب وہ دوسو بھی لے لو اور چاہے دس بیس اوپرلے لو مہربانی کرو بڑا عجیب ہنرسکھایا ہے اس ہنرکو نکالو کہا کہ لاؤ بقیہ دوسوروپیہ گن دو لالہ جی نے ادا کردیئے انہوں نے ایک ہی دن میں یہ عادت گھوڑے کی چھوڑا دی ایک اور حکایت ہے کہ ایک شہسوار کہیں باہر سے آیا اپنے فن میں بڑاکمال رکھتا تھا ان عبدالرحمن سے اظہار کمال میں اس کا محیط 72 ہاتھ کا ہے ایک شہتیربچھوا کراس پرسے علی التعاب گھوڑوں کو گذارا جائے چنانچہ اول اس مسافر شہسوار نے اس پراپنا گھوڑا چڑھادیا اب بیچ کنویں پردونوں گھوڑے منہ ملائے اس شہتیر پرکھڑے ہیں میاں عبدالرحمن نے اس شہسوار سے کہا کہ اب دونوں کے عبور کی توکوئی صورت نہیں یہی ہوسکتا ہے کہ دونوں گھوڑوں کو لوٹاؤ مسافر نے کہا کہ میں تواتنا کمال نہیں رکھتا کہ میں گھوڑے نے فورا اپنے دونوں اگلے پیراٹھا کراور پچھلے دونوں پیرپرگھوم کرپشت کی طرف منہ کراور شہتیر سے گذر کرکنوئیں سے الگ جاکر کھڑا ہوا اس کمال پرلوگوں کو حیرت ہوگئی واقعی تھی بھی بڑے کمال کی بات ۔ تھانہ بھون میں بہت سے صاحب کمال پیدا ہوئے : (ملفوظ 178) ایک سلسلہ گفتگو میں حضرت والا نے چند مہمانوں کو جوپورپ کی طرف کے رہنے والے تھے اپنی طرف متوجہ کرکے فرمایا کہ دیکھئے یہ توہماری حالت ہے کہ الحمداللہ اپنے بزرگوں کا نہایت درجہ کا ادب احترام کرتے ہیں مگر پھر بھی کانپور میں مخالفین نے یہ مشہور کیا ہے کہ میں نے حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے حجرہ کا پاخانہ بنوایا میں نے سن کرکہا کہ یہ صغری ہے اور کبری کیا ہوا وہ یہ کہ جوحجرہ کا پاخانہ بنوائے وہ عاصی ہے سو اس کبری کی کیا دلیل ہے شریعت