ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
ہے ایک صاحب نے سوال کیا کہ حضور کی عادیہ چیزوں کو جس کو سنن عادات کہا گیا ہے اختیار کرنا کیسا ہے فرمایا کہ بہ نیت اتباع سنت کے موجب قرب ہے مگر اتنا مؤکد نہیں کہ اگر کوئی نہ اختیار کرے تو اس کو مطعون کرے ان کے اتنا درپے ہونا یہ حدود شرعیہ سے تجاوز ہے ۔ عرفی خوش اخلاقی نے عوام کے دماغ خراب کردیئے : (ملفوظ 392) ایک گفتگو کے سلسلہ میں فرمایا کہ الحمداللہ تجربہ سے معلوم ہوتا ہے کہ میرے معمولات سب کے سب نہایت مفید وراحت بخش ہیں مگر آج کل کے علماء ومشائخ کی عرفی خوش اخلاقی نے عوام کے دماغ بگاڑدیئے کہ وہ ان معلومات کو تشدد سمجھتے ہیں ۔ مجوزہ حالت میں بندوں کے مصالح : (ملفوظ 393) فرمایا کہ حق سبحانہ وتعالٰی نے اپنے بندوں کے لئے جوحالت بھی تجویذ فرمائی ہے اس میں ان کے مصالح کی رعایت رکھی ہے جس کے اسباب سب کے لئے جدا جدا ہیں حضرت قاضی ثناءاللہ صاحب پانی پتی رحمتہ اللہ علیہ نے تفسیر مظہری میں ایک حدیث لکھی ہے یہ حدیث قدسی ہے حق تعالٰی فرماتے ہیں بعضے بندوں کے متعلق مجھے معلوم ہے کہ وہ اگر دولت مند رہیں تو ان کا ایمان رہے گا اور اگرمفلس ہوجاویں تو ایمان نہ رہے گا اور بعضے بالعکس بعضوں کو اگرتندرست رکھوں تو ایمان رہے گا اور اگر بیمار رکھوں تو شکوہ شکایت کرتا پھرے گا اور ایمان برباد کردے گا اور بعضوں کو بیمار رکھوں تو ایمان درست رہے گا اور اگرتندرست رکھوں تو ایمان کھو بیٹھے گا میں اپنے بندوں کو خوب جانتا ہوں اھ اور اگر دوسرے وقت دوسری حالت ہوجاوے اس لئے کہ حالات میں ستغیر تبدل بھی ہوتا رہتا ہے تو سمجھنا چاہئے اس وقت وہی حالت حافظ ایمان ہوگی خوب کہا گیا ہے ۔ کہ خواجہ خودروش بندہ پروری داند خاوند کے تسخیر کے تعویذ کے احکام (ملفوظ 394) ایک بی بی نے ایک صاحب کے ذریعہ سے اپنے خاوند کی تسخیر کے لئے تعویذ لینا چاہا حضرت والا نے فرمایا فقہاء نے فرمایا ہے کہ خاوند کے لئے تسخیر کا تعویذ کرانا حرام ہے گو اس فتوے کی عبارت مطلق ہے مگر قواعد سے اس کی شرح یہ ہے کہ حقوق دو طرح کے ہیں