ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کافر کے ساتھ نہ کرے تاکہ گھر کی نعمت گھرہی رہے اسلیئے کہ مسلمان کی نیکیاں مسلمان ہی کومل جائیں گی ۔ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ ایک بزرگ تھے انکو ایک شخص گالیاں دیا کرتا تھا وہ بزرگ اسکی مالی امداد روپیہ پیسے سے کرتے تھے اس نے محسن سمجھ کر گالیاں دینی چھوڑ دیں ان بزرگ نے روپے پیسے دینے بند کردیئے اس شخص نے تعجب سے پوچھا حضرت یہ کیا بات ۔ فرمایا کہ بھائی دنیا لینے دینے کی جگہ ہے ۔ تم نے مجھے دینا چھوڑدیا ۔ میں نے تمھیں دینا بند کردیا تم مجھ کو نیکیاں دیتے تھے کہ نماز ورزہ کرو خود اور دیدو مجھے ، میں تمھیں روپیہ پیسے دیدیا کرتا تھا تم دینا شروع کردو ۔ دیکھوپھرہم دیتے ہیں یا نہیں بھائی میں تو تم کو اپنا محسن سمجھتا تھا کہ اپنی نیکیاں مجھ کو دیتے تھے پھر فرمایا کہ اللہ والوں کی شان ہی جدا ہوتی ہے ۔ 25 شوال المکرم 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم جمعہ شوہر کے لئے کھانا پکانے کا حکم : (ملفوظ 400) ایک صاحب نے سوال کیا کہ عورتیں جوکھانا پکاتی ہیں کیا یہ شرعا ان کے ذمہ ہے فرمایا کہ میں تو ذمہ نہیں سمجھتا ۔ مگر ایک مولوی صاحب فرماتے ہیں کہ قضاء تو نہیں مگر دیانتہ ان کے ذمہ ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ دیانتہ بھی ان کے ذمہ نہیں البتہ جس وقت شوہر حکم دے وہ اطاعت روج کے تحت میں لازم ہوجاویگا اور میں اس آیت سے استدلال کرتا ہوں ومن ایتہ ان خلق لکم من انفسکم ازواجا التسکنوا الیھا وجعل بینکم مودۃ ورحمۃ لتسکنوا سے معلوم ہوتا ہے کہ عورت جی بہلانے کے واسطے ہے روٹیاں پکانے کے واسطے نہیں ، وہ مولوی صاحب اس کو فی نفسہ واجب فرماتے ہیں میں اس کوفی نفسہ واجب نہیں سمجھتا ایک صاحب نووارد جن کو ایسی مخاطبت کی اجازت نہ تھی مجلس میں حاضر تھے انھوں نے عرض کیا کہ ان کا مستدل کیا ہے ۔ فرمایا کہ کیا یہاں پرفقہی مسائل کی تحقیق کے لئے آپ تشریف کائے ہیں یہ کام تو اور بہت جگہ ہورہا ہے اور یہاں سے اچھا ہورہا ہے یہاں پرجس کام کے لئے آئے ہو اس کے متعلق پوچھو بتاؤنگا میں نے تو یہ نسبت دوسری جگہوں کے بڑے کاموں کے ایک چھوٹا سا کام اپنے ذمہ لے رکھا ہے کہ قاعدہ بغدادی پڑھاتا ہوں فقہ کی تحقیق کے لئے بڑے بڑے حضرات