ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کی نیکیاں حق تعالٰی نے مجھ کوعطاء فرمائیں یہی وجہ ہے کہ میں نے سب کومعاف کردیا کیونکہ یہ تو سب میرے محسن ہیں اپنی عبادات کاثوات مجھ کو دیدیتے ہیں لوگوں نے میرا کچھ نقصان نہیں کیا نفع ہی پہنچایا اس کے مناسب ایک بزرگ کی حکایت یاد آئی کہ ان کو ایک شخص گالیاں دیا کرتا تھا یہ بزرگ اس کی مالی اعانت کیا کرتے تھے ایک روز اس نے یہ سمجھ کریہ تومیرے محسن ہیں بری بات ہے کہ میں ان کوگالیاں دوں گالیاں دینی بند کردیں اسی روز سے ان بزرگ نے اس کوجو روپیہ پیسہ دیا کرتے تھے بند کردیا اس نے سبب دریافت کیا آپ نے فرمایا کہ بھائی یہ تو تجارت ہے لینا دینا ہے تم ہم کودیتے تھے ہم تم کو دیتے تھے یعنی تم گالیاں دیتے تھے جس سے تہماری عبادت کا ثواب مجھ کو ملتا تھا تم نے میرے دین کا نفع بند کرلیا میں تمہاری دنیا کا نفع تم سے روک لیا اسی نکتہ کی وجہ سے مجھ پران برا کہنے والوں کی کسی بات کا اثر نہیں ہوتا بلکہ ان کو محسن سمجھتا ہوں صاحب ویسے تو کوئی عمل میرے پاس ہے نہیں یوں ہی دوسروں کے چندہ سے کچھ ذخیرہ آخرت جمع ہوجائے گا دنیوی زندگی بھی اسی طرح پوری ہوئی یعنی مفت خوری میں پہلے تو والد صاحب کی حیات میں ان کی کفالت کی وجہ سے کما کرنہ کھایا پھر معتقدین پیدا ہوگئے اب یہ کھلارہے ہیں میرے پاس کرنا دہرنا کچھ بھی ایسےہی آخرت کے لئے نہ کچھ کرانہ دہرا وہاں بھی مفت ہی کام بن جائےگا ۔ زمانہ تحریکات بوجہ اہمال احکام فتنہ کا زمانہ : (ملفوظ 182) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ زمانہ تحریک بوجہ اہمال احکام کے بڑے فتنہ کا زمانہ تھا میں نے توصاف بزریعہ اشتہاراعلان کردیا تھا کہ یہ تحریک فتنہ ہے اس اعلان ہی کی وجہ سے زیادہ دشمنی لوگوں کے دلوں میں پیدا ہوگئی تھی اس لئے کہ وہ اس کو دین سمجھ رہے تھے میں نے فتنہ کہہ دیا بعض لوگوں نے مجھ سے بیان کیا کہ یہ معترضین یوں کہتے ہیں کہ اس کی وجہ سے لاکھوں مخلوق بیٹھی ہوئی ہے میں نے سن کر کہا کہ بلکل غلط ہے میں ہی لاکھوں مخلوق کی مصلحت کی وجہ سے بیٹھا ہوا ہوں اور اس کی شرح یہ ہے کہ اگر بروز قیامت حق تعالٰٰی نے مجھ سے سوال فرمایا کہ جس مسئلہ کوتو سمجھا نہ تھا اس میں کیوں شرکت کی جس کی وجہ سے ہماری لاکھوں مخلوق تباہ اور پریشان ہوئی تو میرے پاس اس کا کوئی جواب نہیں باقی ان عوام شرکاء میں زیادہ وہ لوگ