ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
( جو ایک محبوب حاصل ہوگیا ہے ۔ اسی سے دل لگائے رہو ۔ باقی سارے جہان کی طرف سے آنکھ بند کرلو ۔ 12 ) فرمایا کہ میں تو کہا کرتا ہوں کہ ہندوستان کی عورتیں حوریں ہیں جن کی صفت میں ارشاد ہے : فیھن قصرات الطرف لم یطمثھن انس قبلھم ولاجآن ۔ ( ان میں نیچی نگاہ والیاں ہوں گی کہ ان لوگوں سے پہلے ان پر نہ توکسی آدمی نے تصرف کیا ہوگا اور نہ کسی جن نے ۔12) یعنی ان باغوں کے مکانات میں ایسی عورتیں ہیں کہ سوائے اپنے شوہر کے کسی طرف نظر نہیں کرتیں ۔ ستی ہونے کی رسم ہندوستان ہی میں تھی گوقبیح ہے مگر منشا اس کا محض محبت تھا ۔ نارعشق کی نسبت یہ باراض پر آسان تھی کہ اگر زندہ رہوں گی تو نازعشق میں جلتی رہوں گی ۔ یہ بھی تجربہ سے معلوم ہو ا کہ دوسرا شوہر کرکے بھی عورت پہلے شوہر کو بھولتی نہیں اب دوسرے شوہر کو دانشمندی سے کام لینا چاہئے کہ اس کے دل کو اپنے ہاتھ میں رکھے اور اس کے اس معاملہ میں سختی نہ کرے مثلا اگروہ سابق خاوند کے لئے دعا کرے یا ایصال ثواب کرے یہ ساتھ دیتا رہے اگر مزاحمت کرے گا اس کوسخت صدمہ ہوگا اور پھر آپس میں بے لطفی پیدا ہوجانے کو اندیشہ ہے اس ہی لئے بعض حکماء نے سرسری نظرسے منع کیا ہے بیوہ عورت سے نکاح نہ کرے میں کہتا ہوں کہ جب شرعا کوئی قباحت نہیں تو نکاح ضرور کرلے مگر اس کی دلجوئی کا بہت زیادہ اہتمام رکھے تاکہ اس کو دل میں کوئی اور شکایت پیدا نہ ہو ۔ بے فکری کے کرشمے : (ملفوظ 296) خواجہ صاحب نے عرض کیا جن صاحب نے میرا واسطے سے گفتگوکی تھی اور ان کو مسجد میں بیٹھ جانے کو حضرت والا نے فرمایا تھا ۔ وہ پھر میرے واسطے سے کچھ عرض کرنا چاہتے ہیں فرمایا کہ وہ ابھی دق کرچکے ہیں پہلے یہ معلوم کرلیجئے کہ وہ کیا کہنا چاہتے ہیں تب اجازت دوں گا خواجہ صاحب نے ان صاحب سے دریافت کرکے عرض کیا کہ اپنے قصورکی معافی چاہتے ہیں فرمایا کہ اب اجازت ہے آپ کو واسطہ بننے کی ان سے پوچھئے کہ آخری ایک ایسی صریح بات میں غلطی کی اور باوجود مکررسہ کررتنبیہ کے بھی آپ اپنی حرکت سے باز نہ آئے اس کی کیا وجہ تھی