ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
جاہل بتاتا ہے اور خود جاہل ہے کیا قاسم کی تکفیر سے وہ امامت کے قابل نہیں رہا ۔ میں تو اس سے اس کی دینداری کا معتقد ہو گیا اس نے میری کوئی بات دین کے خلاف سنی ہو گی جس کی وجہ سے میری تکفیر لازم تھی اگر روایت غلط پہنچی تو راوی کی خطا ہے اب میں خود اس کے پیچھے نماز پڑھوں گا مولانا نے صبح کی نماز اس کے پیچھے پڑھی ۔ اور ان دونوں کو ساتھ جانا پڑا تو دیکھئے مولانا احمد حسن صاحب کتنے محبوب تھے ۔ مگر اصلاح کے لئے ڈانٹ ان پر بھی پڑی ۔ 28 شوال المکرم 1359 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم دو شنبہ دنیا میں تعویذ گنڈوں کے معتقد بہت ہیں ( ملفوظ 446 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آنے والوں کے لئے مصلحت یہ ہے کہ پہلے خطوط سے آنے کی اجازت حاصل کر لیا کریں ۔ خصوص جبکہ عورتیں بھی ساتھ آنا چاہیں اور اول تو میں عورتوں کے آنے کو پسند ہی نہیں کرتا اس سے آگے کو راہ کھلتا ہے اس لئے میری رائے ہے کہ ایسے موقع پر بالکل خشک جواب دیا جاوے تاکہ راہ بند ہو ۔ سہارنپور سے دو عورتیں بلا اجازت و اطلاع کے آ گئیں تحقیق کرنے پر معلوم ہوا کہ آسیب کا خلل ہے اور بھی بعض بیماریوں کو بیان کیا ۔ میں نے کہا کہ بعض امراض کا تعلق تو طبیب سے ہے اور بعض کا عامل سے میں دونوں فن سے واقف نہیں تو آنا ہی بے کار ہو گیا اور میں اصل میں یہ چاہتا ہوں کہ تعویذ گنڈوں کی وجہ سے میرے پاس سفر کر کے کوئی نہ آوے اس سے مجھے سخت انقباض ہوتا ہے اگر یہ دروازہ کھلے تو عوام کا ہجوم ہو جاوے کیونکہ تعویذ گنڈوں کے معتقد دنیا میں بکثرت ہیں اور مجھ کو اس سے سخت انقباض ہوتا ہے ۔ میں نے ان عورتوں سے کئی بار یہ بھی دریافت کرایا کہ اس کے علاوہ اور کچھ کہنا ہے کہا کہ نہیں تو اس سفر کا کوئی نتیجہ نہ نکلا اور یہ سب بے اصول کام کرنے کے کرشمے ہیں روپیہ صرف کیا وقت صرف کیا سفر کی صعوبت اور پریشانی اٹھائی اور دوسرے کو پریشان کیا کیا اچھا ہوتا کہ چھ پیسے صرف کر کے ایک جوابی کارڈ کے ذریعہ معلوم کر لیتیں تو راحت ہی راحت تھی ۔ ہندوؤں اور مسلمانوں کا اتحاد کیسے ہو سکتا ہے ( ملفوظ 447 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ متعصب ہندوؤں نے قریب قریب مسلمانوں کو عضو معطل کر رکھا ہے مسلمان چاہتے ہیں کہ اتحاد ہو یہ اتحاد ہے یہ تو تابع