ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
ایک جماعت اطاعت گذرارں کی خدمت میں رہتی ہے یہ جو کرتے ہیں وہ بجا اور صحیح کہتے رہتے ہیں ان کا دماغ خراب ہوجاتا ہے ۔ طلب مقصود ہے وصول مقصود نہیں (ملفوظ 466) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہمارے حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ وصول مقصود نہیں طلب مقصود ہے اھ کیونکہ اول غیر اختیاری ہے ثانی اختیاری ہے۔ اتباع سنت اور حبرحب شیخ کی برکات : (ملفوظ 467) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اتباع سنت بڑی چیز ہے ۔ مجدد صاحب نے ایک کام کی بات بیان فرمائی کہ کسی شخص میں اگر دوچیزیں نہیں تو وہ بزعم خود کتنے ہی انوار میں محاط ہو وہ انوار نہیں ۔ اور یہ بھی جاننے کی بات ہے کہ اتباع سنت وہ ہے کہ بلا چون وچراہوں اس کے متعلق بھی مجدد صاحب فرماتے ہیں کہ شرائع میں حکمت کا تلاش کرنا گویا یہ مراد ہے انکا ر کا اگر نبی کو نبی سمجھتا ہے تو پھر مصالح کے جاننے کا انتظار کیوں ہے مگرجب انتظار ہے تو یہ شخص اپنی عقل کا متبع ہوا نبی کا متبع نہ ہوا ۔ اور آج کل اس کو فلاسفی قراردے رکھا ہے فرمایا کہ جو برتا ؤ ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کرتے اورآُپ کی طرف سے غلام کو کیا جواب ہوگا تو گویا یہ شخص اپنے غلام کو تو غلام سمجھتا ہے اور اپنےا کو حضور کا غلام نہیں سمجھتا یہی فرق نکل سکتا ہے ۔ شیخ الحدیث شیخ التفسیر وغیرہ القاب پسند نہیں (ملفوظ 468) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اکثر لوگ مولانا کہنے سے بڑے خوش ہوتے ہیں ہمارے بزرگ ایسے ایسے بٹے علامہ گزرے ہیں بہت سے بہت مولوی صاحب کا لقب ہوتا تھا مولانا بہت کم کسی کسی کے لئے اورادب تو اس قدر انقلاب ہوا کہ مولانا سے بڑھ کرکوئی شیخ