ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
نے فرمایا کہ مرد کے حلف کے بعد عورت نے کلام میں تقدیم کی ( یعنی جب مرد نے قسم کھائی کہ اگرمیں پہلے بولوں تو تجھ کو طلاق اس پرعورت نے مرد سے کہا کہ اگرمیں پہلے بولوں توغلام آزاد تو مرد کی قسم کے بعد پہلے عورت اس سے بات کہہ کربول چکی لہذا اب جومرد بولے گا وہ عورت سے پہلے نہ ہو لہذا طلاق نہ پڑی اور جب مرد نے بول لیا تب عورت بولے گی تو غلام بھی آزاد نہ ہو ا ) 12۔ اب جومرد بولے گا توحلف کے بعد توتقدیم نہ ہوگی سب کو حیرت ہوگئی ایک اور حکایت ایک طالب علم کی ذہانت کی لکھی ہے کہ ایک حسین جاریہ فروخت ہورہی تھی ایک طالب علم شخص اس کو دیکھ کر عاشق ہوگیا مگر بیچارہ مفلس تھا اتنی وسعت اور قوت نہ تھی کہ زردے کرخرید سکے غضب کی تدبیر کی ایک امیردوست کے پاس پہنچ کر ایک جوڑا ایک گھوڑا عاریت کےکر اور چند دوستوں کے جلوس لے کر بازار کی طرف سوار ہوکر چلا جس سے معلوم ہوا کہ کوئی بہت بڑا رئیس اعظم ہے اس سودا گر کی دکان پرپہنچا اوراس سے اس جاریہ کا سوداگر صرف زر کا مطالبہ کرسکتا ہے اس کی واپسی کی کوئی صورت ہی نہ رہی ذہانت بھی عجیب چیز ہے میں تو کہا کرتا ہوں کہ ذہانت توخدا کی نعمت ہے بشرطیکہ اس کا استعمال محل پر ہو ۔ پیری مریدی کی اچھی خاصی دکانداری : (ملفوظ 247) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل پیری مریدی کا سلسلہ بھی اچھی خاصی دکانداری ہوگئی ہے میں تواسی وجہ سے بہت کم بیعت کرتا ہوں اگردیکھتا ہوں طلب صادق ہے خلوص سے بیعت کر لیتا ہوں ورنہ صاف انکار کردیتا ہوں طلب صادق ہے خلوص سے بیعت کرلیتا ہوں ورنہ صاف انکار کردیتا ہوں ان دکاندارنا اہل جاہلوں کی بدولت طریق بدنام ہوگیا اب تو خود مرید بھی ایسے پیروں کو ذلیل سمجھنے لگے میں نے ایک حیدر آباد دکن کے رئیس کے متعلق متعلق قصہ سنا ہے کہ ان کے پیر آئے نقیب تک استقبال کیا آداب بجالائے اورلاکرمسند پر، بٹھلایا مؤدب بیٹھے اور بڑی رقم خدمت میں پیش کی ظاہر میں تو یہ ٹیپ ٹلو ااور ادب احترام ، اور باطن میں یہ خیالات مگرایسے بددینوں اورجاہلوں کی یہ ہی گت بننی بھی چاہئے یہ ہی وجہ ہے کہ امراء کی نظر میں اہل دین اوراہل دین کی اوراہل علم کی بالکل تحقیر ہوگئی مگرالحمد اللہ یہاں پرآکرسب کے دماغ