ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
جاتے تھے اب توکوئی کرکے دیکھے ایک دن تونفس مان لے گا یا زائد سے زائد دودن پھرتیسرے روز قبضہ میں آنا مشکل ہوگا یوں کہے گا کہ بس تمہارے وعدوں کا تجربہ کرچکا اب قابو نہ آوں گا سواب ایسا بھی کرنا نہ چاہئے کام بھی نکال لے اور حسب وعدہ اسکو کھلابھی دے خلاصہ یہ ک نفس کو راہ پرلانے کی مختلف تدبیریں ہیں جوتبدل حالات سے بدلتی رہتی ہیں جس طرح ہوسکے کام نکالناچاہئے ۔ اصل چیز طلب اور ہمت ہے : (ملفوظ 92) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ہمارے ایک بزرگ کا ارشاد ہے کہ اگر کوئی دوام نہ ہو کبھی نہ ہوتو اس مجموعہ ہی دوام کرلو یہ بھی ایک قسم کا دوام ہے مگریہ علاج حقیقت نہیں سب تدابیر ہیں اصل چیز طلب اور ہمت ہے اس سے کام کرنے کی ضرورت ہے اور تدابیر جزئیہ حیلے ہیں اس سے کام لینے کے۔ طریق کامل کی صحبت سے سمجھ آسکتاہے : (ملفوظ 93) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حقیقت تویہ ہے کہ طریق کامل کی صحبت ہی سے سمجھ میں آسکتا ہے کتابو ں کے دیکھنے سے کیا ہوتا ہے کتابوں میں تو قسمت ہی کچھ ہے مگر بتلانے والے کی بھی ضرورت ہے جیسے طب کی کتابوں میں سب کچھ ہے مگر بدون طبیب حاذق کے کچھ نہیں کرسکتے ایسے ہی یہاں سمجھ لیا جائے ۔ عمل شروع کرتے ہی دشواری سہولت بن جاتی ہے : (ملفوظ 94) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ عمل تواگر دشواری ہوتو شروع کردے پھرسہولت بھی حق تعالی ٰ میسر فرمادیتے ہیں چنانچہ فرماتے ہیں فاما من اعطی ٰ واتقی ٰ وصدق بالحسنی ٰ فسنیسرہ للیسریٰ اے ہمارے اکابر تسہیل کا بہت قصد کرتے ہیں مگربعض چیز سہولت کی ہوتی ہی نہیں کیا کیا جاوے ایک شخص بی اے ہیں وہ یہاں پرآئے تھے ہیں سمجھدار شخص یہاں سے وطن واپس جاکر لکھا کہ میرے اندر کبرکا مرض ہے اور نفس اس لکھنے پربھی تیار نہیں کہ کبر کو اپنی طرف منسوب کرے میں نے لکھا کہ یہ مضمون مجھ کو پانچ مرتبہ لکھ کربھیج دو پانچ مرتبہ بھی نہیں لکھنے پائے کہ مرض سے شفاہوگئی اب اس سے زیادہ اور کیا تسہیل ہوگی اب وہ بتلائیں جواس طریق کو بدعت کہتے ہیں کہ اس میں بدعت کی کونسی بات ہے یہ تو تدابیر ہیں جیسے طبیب جسمانی