ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
مجھ کو ان بدوؤں پرحکمرانی کرتے ہوئے شرم معلوم ہوتی تھی فرمایا یہ انگریز اس ورز سے محبان اسلام میں داخل ہوگیا گو مسلمان تو نہیں ہوا مگر اسلام کی محبت وقعت وعظمت اس کے قلب میں پیدا ہوگئی فرمایا کہ ایک دوسرا واقعہ ہے یہاں کے ایک رئیس بیان کرتے تھے کہ ریل کے سفر میں میرا ایک انگریز کا ساتھ ہوگیا میں نماز کے وقت پرنماز پڑھنے لگا وہ اس سے قبل بہت ہی آزادی سے کمر لگائے ہوئے بیٹھا ہوا اخبار دیکھ رہا تھا مگر مجھ کو نماز پڑھتے دیکھ کر اس نے پھرکمرنہیں لگائی نہایت ادب کے ساتھ پاؤں سمیٹ کر بیٹھ گیا انہی رئیس کا ایک دوسرے ہمراہی سفر انگریز کے ساتھ ایک واقعہ ہے کہ ان کو استنجے کی ضرورت ہوئی یہ ریل کے ڈبہ میں ٹہلتے ہوئے استنجا سکھلانے لگے فراغ کے بعد انگریز نے ان سےکہا کہ میں کچھ پوچھ سکتا ہوں انھوں نے کہا کہ ضرور کہنے لگا یہ طریقہ استنجا سکھانے کا کیا اسلام کی تعلیم ہے کہ سب کے سامنے اس طرح پراستنجا سکھایا جائے انہوں نے جواب دیا کہ یہ میرا فعل ہے اسلام کی تعلیم نہیں کہنے لگا مجھ کو بھی تعجب ہوا کہ اس طریق میں توایک قسم کی بے حیائی ہے اوراسلام نہایت مہذب مذہب ہے وہ ایسی بے حیائی کی تعلیم نہیں دے سکتا دیکھئے اس پر کس قدر اثرہوا ۔ عربی پڑھنے سے لیاقت (ملفوظ 375) فرمایا میں تو کہا کرتا ہوں کہ اگرعربی دین کی غرض سے بھی نہ پڑھے تو دنیا ہی کے واسطے ضرور پڑھے اس سے اعلی درجے کی قابلیت پیدا ہوجاتی ہے مگر آجکل ہمارے ان کرتوں پاجاموں کو دیکھ کر لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ کیا جانتے ہوں گے یہ تو یونہی اول جلول ہیں اور ابگریزی لباس چاہے وہ گاڑھے ہی کا ہوکوٹ پتلون تو اس کو قابلیت کی دلیل سمجھتے ہیں اورہم ان سے یہ کہتے ہیں کہ آپ کے نزدیک یہ لباس عزت کے خلاف ہے اور ہمارے نزدیک وہ لباس دین کے خلاف ہے ۔ فانا نسخرمنکم کما تسخروں ہنسنے کا جواب یہ ہے ۔ اللہ والوں کی عجیب شان (ملفوظ 376) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اللہ والوں کی شان ہی جدا ہوتی ہے ان کوکسی ظاہری شان وشوکت کی ضرورت نہیں ہوتی ان کے اندر سب کچھ ہے بہت س کمالات ان