ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
مساکین گمنام لوگوں کا لباس پسند ہے ۔ درویشوں کے ہاں کھانا کھلاتے وقت دوسرے مسلمانوں کو اذیت : (ملفوظ 105 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ جو رسم ہے کہ مجمع میں کھانا کھلانے کے وقت پانی پلانے کوسرپرکھڑے ہوجاتے ہیں اس سے بڑی ہی گرانی ہوتی ہے اور صاحب اپنااپنا مذاق ہے ایک درویش یہاں پرآئے تھے میں نے خود دیکھا کہ ان کے نوکر ستونوں سے لگے کھڑے رہتے تھے ہاتھ باندھے جیسے بت ہوتے ہیں اور ان درویش صاحب کو احساس بھی نہ تھا کہ میری وجہ سے دوسرے مسلمانوں کو تکلیف ہورہی ہے ۔ ظالم کی طرف داری کاعام مرض: (ملفوظ 106) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل یہ مرض عام پیدا ہوگیاہے کہ ظالم کی طرف داری کی جاتی ہے اور مظلوم کا کوئی پرساں حال نہیں عوام ہوں یاخواص تقریبا سب کے اندر یہ مرض عام ہوگیا ہے اسی قسم کے خاص خاص واقعات پر عنایت فرماؤں کی جو مجھ پر عنایت ہوئی تھی اس پر میں نے ایک رسالہ لکھا تھا اس کا نام تھا حکایات الشکایات میں نے اس کے خطبہ میں شکایت اور سب وشتم کے متعلق تویہ لکھا تھا کہ دوست کرتے ہیں شکایت غیر کرتے ہیں گلہ کیا قیامت ہے مجھی کو سب برا کہنے کو ہیں اور خود واقعات جمع کرنے کے متعلق یہ لکھا تھا خود گلہ کرتاہوں اپنا تونہ سن غیروں کی بات ہیں یہی کہنے کووہ بھی اورکیا کہنے کو ہیں تعجب ہے اہل انصاف کے یہاں مجھ کو اس کی بھی اجازت نہیں کہ میں اپنی تکلیف اور اذیتوں کی شکایت ہی کرسکوں اس پر اعتراض کیا جاتا ہے اور موذیوں کوکوئی کچھ نہیں کہتا کیا ٹھکانا ہے اس ظلم کا اور اعانت ظلم کا جوامور طبعی ہیں اور موٹی موٹی باتیں ہیں ان موذیوں کاوہاں تک بھی توذہن نہیں پہنچتا اب کہاں تک اصلاح کی جائے عوام تواسی اصلاح سے اس عذر کی وجہ سے اس لئے مستثنے سمجھ لئے گئے کہ وہ جانتے نہیں بس بے خبری عذر ہے اور خواص اس لئے مستثنے ٰ ہوگئے کہ وہ قابل احترم ہیں ان کی اصلاح خلاف ادب ہے تو اس حساب سے کسی کی اصلاح کی بھی ضرورت نہیں رہی اور اصل بات میں بتلائے دیتا ہوں کہ بدوں کسی کی جوتیاں