ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
اہل علم میں احتیاطی کی کمی کی شکایت : (ملفوظ 253) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل تواہل علم میں بھی احتیاط کی شان بہت کم رہ گئی ہے ایسے واقعات سن کر سخت رنج ہوتا ہے اور بالخصوص اس تحریکات کی بدولت تو یہ بے احتیاطی بہت ہی زیادہ ہوگئی حلال وحرام کی بلکل پرواہی نہیں رہی اپنی ہوائے نفسانی کے لیے قسم قسم کے حیلے حوالے کرتے ہیں اور اب تواللہ تعالی کے ساتھ حیلے کرنے لگے ہیں اس قدر دلیری بڑھ گئ ہے بلکل وہ حالت ہوگئی ہے زنہارازاں قوم نباشی کہ فرینبد حق رابسجودے ونبی رابدرودے ( ان لوگوں میں سے ہرگز نہ ہونا جو ایک سجدہ کرکے حق تعالٰی کو دھوکہ دینا چاہیں اورایک دورود پڑھ کرحضورﷺ کودھوکہ میں لانا چاہیں ( کہ ہم اللہ اوراس کے رسول اللہ ﷺ کے محب اور شیدائی ہیں ) ۔ 12) باقی نفس حیلہ کا جائز یا ناجائز ہونا اسمیں تفصیل ہے وہ یہ کہ اگروہ حیلہ شریعت کی مصلحت سے ہے نفس کی مصلحت سے نہیں تب تو جائز ہے اور اگرنفس کی مصلحت سے ہے تو ناجائز ہے اور تحصیل شریعت کیلئے اس میں شریعت کا ابطال ہے مثلا اغنیاٰء کو حکم ہے مساکین کیلئے زکوۃ دینے کا جس کی غرض اغناء مساکین ( مساکین کو غنی کرنا ) ہے اب بعض لوگ یہ حیلہ کرتے ہیں کہ سال گذرنے کے قریب دوسرے کے نام ہبہ کردیا پھر اس نے واپس کردیا یہ صورت اور حیلہ جس میں اغناء مساکین ہی کا ابطال ہے کہاں تک جائزہوسکتا ہے حاصل یہ کہ جہاں حیلہ سے غرض شرعی کی تحصیل ہووہاں حیلہ جائز ہے اور جہاں غرض شرعی کا ابطال ہو وہاں ناجائز ہے۔ اصلاح الرسوم کتا ب کا الٹ استعمال : (ملفوظ 254) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل بدفہموں سے دنیا بھری ہوئی ہے ایک شخص مجھ سے کہتے تھے کہ ان سے ایک بدعتی نے کہا کہ ہم اصلاح الرسوم سے بڑا فائدہ ہوا اور وہ یہ کہ ہم بہت سی رسمیں بھول گئے تھے عورتوں سے پوچھنی پڑتی تھیں اب کتاب سامنے ہے دیکھ دیکھ کرسب رسمیں کرلیتے ہیں اس کی بلکل ایسی مثال ہے جیسے قرآن مجید کفار کے کلمات ہیں ۔ عزیرابن اللہ المسیح ابن اللہ ان اللہ ثالث ثلثہ ( حضرت عزیزاللہ کے بیٹے تھے ، حضرت