ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
29 شوال المکرم 1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم سہ شنبہ پابندی اصول میں بڑی راحت ہے : (ملفوظ 457) ایک آنے والے صاحب نے ایک دستی خط حضرت والا کی خدمت میں دیر سے پیش کیا اورعرض کیا کہ یہ فلاں صاحب کا خط ہے بوجہ بھول جانے کے آتے پیش نہ کرسکا فرمایا کہ آپ کود ہیں انکا ر کردینا تھا یہ ہی وجہ ہے کہ اپنے دوستوں کو کہا کرتا ہوں کہ اصول کے پابند بنواس میں بڑی راحت چھوٹی سے چھوٹی بات میں سلیقہ اور انتظام کی ضرورت ہے اصل میں ان باتوں کا سبب بے فکری ہے بھول کم ہے بے فکری زیادہ ہے اس رنگ کو دیکھ کر خیرخواہی سے مشورہ دیتا ہوں کہ دستی خط لینا ہی نہیں چاہے صاف کہہ دینا چاہیے کیا اطمینان کیا بھروسہ کہ پہنچایا نہیں خط ہمشہ ڈاک ہی میں بیجھنا چاہے ۔ یاد رکھنے کی بات ہے کیونکہ بیداری بہت کم طبیعتوں میں ہے جیسے سوتے ہیں یہ حال ہے ۔ پھر اس حالت میں کیوں ذمہ داری لے ۔ اختیاری کام کرنے کا امر ہے (ملفوظ 458) فرمایا کہ ایک خدا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میں نہ نماز پڑھتا ہوں نہ مجھ کو زکوۃ کا اہتمام ہے یہ تو دینی حالت ہے اور دنیوی حالت یہ ہے کہ تجارت نہیں چلتی اورجس کام میں ہاتھ ڈالتا ہوں اس میں کامیابی نہیں ہوتی نہایت ادب سے خادم کی التجا ہے کہ آپ دل سے دعا فرماویں ۔ میں نے جواب میں لکھ دیا ہے کہ دل بہت خوش کررکھا ہے جودعاء کروں جوکرنے کے اختیاری کام ہیں وہ بھی نہیں کرتے اس پرایک قصہ یا د آیا کہ ایک شخص نے بمبئی میں حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے عرض کیا کہ حضرت دعا فرماویں کہ میں حج کر آؤں فرمایا کہ جس روز جہاز جانے کو ہوا اس روز تمام دن کے لئے مجھ کو تم اپنے اوپر پورا اختیار دیدینا ۔ عرض کیا کہ کیا ہوگا فرمایا یہ ہوگا کہ ٹکٹ خرید کر تمہارا پکڑ کر جہاز میں سوار کرادوں گا ۔ پھر میں دعاکروں گا وہ جہاز تم کو لے کر