ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کثرت مناسب ہے یا تلاوت قرآن کی کثرت حالانکہ شیخ کو مبصر ہونا چاہئے اس کی تشخیص اور تجویز طبیب حاذق کی طرح ہونا چاہئے مثلا آج کل قویٰ کمزور ہیں اس لیے کم کھانا کم سونا کسی طرح مناسب نہیں اس سے اندیشہ ہے تندرستی خراب ہوجانے کا میرے یہاں بحمداللہ ہرشخص کی حالت لے موافق تعلیم ہوتی ہے شاق تعلیمات پہلے لوگوں کے واسطے ہوتی تھیں وہ قوی تھے ان کے قویٰ اس قسم کے مجاہدات برداشت کرسکتے تھے اب برداشت نہیں کرسکتے نہیں تو ایسی حالت میں آدمی کیوں اس قدرمشقت میں پڑے حق تعالٰی فرماتے ہیں لا یکلف اللہ نفسا الاوسعہا اور فرماتے ہیں کلوا من طیبت مارزقنکم خوف کھاؤ پیو اور نیک کام کرو ۔ فضول تحقیقات کی مثال : (ملفوظ 236) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ فضول تحقیقات میں رکھا ہے آدمی کو عام کرنا چاہئے کام کرنے والے کبھی عبث اور فضول چیزوں کو پسند نہیں کرسکتے اور فضول تحقیق کی بالکل ایسی مثال ہے جیسے کوئی شخص کسی کے یہاں مہمان بن کرجائے اوروہ اس کی تحقیق شروع کرے کہ کھانا کہاں پکتا ہے ۔ پکانے والا کون ہے ۔ نمک مرچ گرم مصالحہ گھی آٹا کہاں سے آیا اور کون لایا اور کتنا کتنا آیا ۔ چولہے میں اپلے جلتے ہیں یا لکڑیاں اور جلتے ہیں تو کیسے دھواں کہاں جاتا ہے ارے بندہ خدا تجھے ان بکھیڑوں سے کیا غرض ہے کھانا پک کرسامنے آجاوے گا کھالینا کیوں وقت بیکار کھویا اگرکچھ بھی نہ معلوم ہو مگر کھانا ہواور برف کا پانی ہوہواکے پنکھے ہوں فرش ہواور ایک کمرے میں بٹھلا کرسب چیزیں سامنے رکھدی جائیں بس کھا کرالگ ہویا مثلا کسی نے آم کھانے کودیا اب اس کی تحقیق کرنا کہ اس آم کا کس قدر وزن ہے کتنا لمبائی ہے اس سے ملطلب ہی کیا کہا کیوں نہیں لیتا مثل مشہور ہے کہ آم کھانے سے غرض پیڑ گننے سے کیا کام ، مثلا یہ خبط نہیں تو اور کیا ہے کہ مریخ ستارے کی تحقیق میں سرگرداں ہیں اورجن کے بنائے ہوئے ہیں ان کی کچھ بھی تلاش اورفکر نہیں یہ سب غفلت آخرت کے دن کو کھٹلانے کی بدولت ہے جس کی نسبت حق تعالٰی فرماتے ہیں ۔ ونفخ فی الصور فصعق من فی السموات ومن فی الارض الایۃ ( اورصورتیں پھونک ماری جاویگی سوتمام آسمان اورزمیں والوں کے ہوش اڑجاویں گے ) اورفرماتے ہیں یقول الانسان یومئذ این المفرکلا لا وزرالی ربک یومئذن المستقر ( اس روز انسان کہے گا کہ اب گدہر بھاگو ہرگز نہیں کہیں پناہ کی جگہ نہیں اس دن صرف آپ ہی کے رب کے پاس