ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
نہیں اس لئے کہ ایسے توبڑے بڑے انبیاء کے لئے بھی نہیں ہوا ان پربھی بڑی بڑی مصیبتیں آئی اور وہ مقبول تھے اورایک فرعون کو دیکھ لیجئے چارسو یا ساڑھے چارسو برس خدائی کا دعوی کیا کبھی سرمیں بھی درد نہ ہوا حالانکہ وہ مردود تھا جناب رسول للہ ﷺ ہیں کہ مہینوں آپ کا چولہا گرم نہیں ہوا ہنڈ یا نہیں چڑھی تو کیا نعوذ باللہ کوئی کہہ سکتا ہے کہ ظاہری تکلیف نہ ہونے کی وجہ سے فرعون کو فضیلت ہوگئی یا نہ مقبولیت کی دلیل ہے علت ( مرض ) اور ذلت ( نقص جاہ ) اور قلت ( نقص مال ) تو ان حضرات کو زیور ہے ایک بزرگ کو ساری عمرمیں ایک روز ایک وقت پیٹ بھر کر کھانا مل گیا اسی پرلرزاں اور ترساں تھے چہرہ زرد تھا جسم میں رعشہ تھا اور آنکھوں سے آنسو جاری تھے لوگوں نے عرض کیا کہ حضرت کیسے مزاج ہیں فرمایا کہ آج پیٹ بھرکرکھانا کھایا ہے خوف اس کا ہے کہ مجھ پردنیا کو فراخ کیا گیا کہیں آخرت تو تنگ نہیں کی گئی یہ حقیقت تھی عیش کی ان حضرات کی نظروں میں ۔ نوٹ : کچھ ملوظات درمیاں میں بعض عوارض کی وجہ سے چھپنے سے رہ گئے تھے ان کو اب شائع کیا جاتا ہے شاید تاریخوں کے سلسلہ کو غیر مسلسل دیکھ کرناظرین کو پریشانی ہوتی اس لئے اطلاعا عرض کردیا گیا ۔ 12مدیر۔ 14 شوال المکرم 1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم دوشنبہ ایک صاحب کا حضرت والا کودق کرنا : (ملفوظ 284) خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت فلاں صاحب سے صبح جوغلطی ہوگئی تھی اس کے متعلق میرے واسطے سے کچھ عرض کرنا چاہتے ہیں فرمایا بہت اچھی مگر سب سے اول ان سے یہ پوچھئے کہ آنے کے وقت پریشان کیوں کیا عرض کیا کہ غلطی ہوئی اب یہ پوچھئے کہ ایسی غلطی کا دوسرے پرکیا اثر ہوتا ہے وہ متاذی ہوتا ہے یا نہیں عرض کیا متاذی ہوتا ہے اب پوچھئے اس کا تدارک کیا ہے عرض کیا کہ آئندہ نہیں کروں گا اب پوچھئے کہ کیا اس سے تدارک ہوجائے گا بہت ہی خوش فہم معلوم ہوتے ہیں عرض کیا آپ وہ بات بتلادیجئے گا جس سے تدارک ہوجائے فرمایا جس نے ایذا پہنچائی ہے وہ سوچے مجھ کو بتلانے کی کیا ضرورت ہے میں پہلے بتلادیتا تھا اب نہیں بتلاتا میں دماغ سوزی کروں اور راستہ بتلاؤں اور وہ اس پرکہیں کہ میرے ساتھ بڑی سختی برتی گئی