ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
میں اس میں کیا قباحت ہے محبت اورادب تو اور چیز ہے میں تو یہ پوچھتا ہوں کہ شیریعت کا کیا حکم ہے یہ بتلاؤ فتویٰ دو اور واقعہ یہ ہے کہ میں نے پاخانہ کا حجرہ بنوایا ہے حجرہ کا پاخانہ نہیں بنوایا پہلے آدمی تحقیق کرلے یہ فرمایا کہ حضرت والا ان مہمانوں کو ہمراہ لے کر اس مقام پرتشریف لے گئے اور اس مقام کا نقشہ سمجھا یا کہ یہ ہے وہ مقام یہ جگہ پاخانہ کی حد میں تھی مگر اس جگہ کونجاست سے کوئی تعلق نہ تھا اس لئے قد مچوں کی جگہ پراتنی کرسی دیدی گئی کہ وہ جگہ دفن ہوگئی اب اس کو داخل حجرہ لرلیا گیا ہے جس کو آپ لوگ دیکھ رہے ہیں یہ حقیقت ہے اس واقعہ کی جس کو اس طرح مسخ کیا ہے اسی واسطے میں کہا کرتا ہوں کہ بدعتیوں میں دین نہیں ہوتا اور دین کی باتوں کی وہابیت کہتے ہیں اسی بناء پرمولانا فیض الحسن صاحب مرحوم نے وہابی بدعتی کی عجیب تفسیر کی تھی کہ وہابی کے معنی ہیں بے ادب باایمان اور بدعتی کے معنی ہیں با ادب بے ایمان ۔ زمانہ تحریکات میں حضرت کو قتل کی دھمکیاں : (ملفوظ 179) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ زمانہ تحریک میں لوگوں نے ستانے میں کون سی کسراٹھا رکھی تھی جوکچھ نہ کہنا تھا کہا جوکچھ نہ کرنا تھا کیا میں تو خدا کے سپرد کرکے مطمئن ہو چکا تھا ایک روز مسلمانوں کی موجودہ حالت کا مجھ پراس قدراثر ہوا کہ کھانا تک تلخ معلوم ہونے لگا اسی روز اپنی ایک حالت کا غلبہ ہوا کہ تمام دنیا ایک طرف جارہی ہے اور اس میں علماء بھی بکثرت شریک ہیں کہٰیں میں ہی تو غلطی پرنہیں اس حالت کا اس قدر غلبہ تھا کہ اس روز کھانا بھی نہیں کھایا گیا عشاء کی نماز پڑھ کرمکان پرپہنچا چارپائی پر بیٹھ کرلیٹنے کا ارادہ تھا کہ دفعتہ زبان پریہ جاری ہوگیا اب چاہے اس کو وارد سے تعبیر کرلیاجائے ۔ امنت بااللہ وملئکتہ وکتبہ ورسلہ والیوم الآخر والقدر خیرہ وشرہ من اللہ تعالٰی والبعث بعدالموت ( ایمان لایا میں اللہ پراوراس فرشتوں پر،اور اس کی کتابوں پر،اوراس کے رسولوں پر، اورقیامت پرتقدیر کی ہربھلائی اور برائی پر، کہ وہ سب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور بعد موت کے اٹھائے جانے پر۔ 12) پرقلب میں ڈالا گیا کہ تم تو بعدالموت کے لئے تیاری کررہے ہوان دنیا کے ذرا سے فتنوں سے کیوں ڈرتے ہو اور مشوش ہوتے بعدالموت جو واقعات پیش آنے والے ہیں ان کے سامنے ان کی حقیقت ہی کیا ہے مثلا جان کندنی ہے قبر ہے ، میدان حشرہے ، میزان عدل ہے ،پل