ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
درست ہوجاتے ہیں میں جوبعض امراء کے ساتھ خشکی کا برتاؤ کرتا ہوں اس کی یہ ہی وجہ ہے کہ یہ دوسری جگہ کے خراب کئے ہوئے آتے ہیں سب کو ایک سا سمجھتے ہیں میں ان خردماغوں کو یہ دکھلاتا ہوں کہ اہل علم اوراہل دین میں بھی اسپ دماغ ہیں ان کی نبضیں میں اچھی طرح پہنچانتا ہوں اسی وجہ سے بدنام ہوں مگر وہ الزام رتکبر کا ہے تملق کا نہیں سو اس میں مجھ کو ایک خط اور لذت ہے ۔ علماء کا اصلاح باطن کے لئے قلیل مدت تجویذ کرنا : (ملفوظ 248) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اہل علم سے تعجب ہے کہ وہ بھی اس طریق سے نا واقف ہیں اہل علم اور طلباء کو سخت ضرورت ہے اس فن کے جاننے کی اور ان کی واقفیت کی وجہ سے جاہلوں اور نا اہلوں کو موقع مل گیا مخلوق کے گمراہ کرنے کا اور دوسروں کی فکر اور اصلاح تو بعد میں رہی مگر ان اہل علم کو اپنی خیر تومنانی چاہئے نہ جاننے کی وجہ سے خود انسان بہت غلطیوں میں مبتلا رہتا ہے درسی کتابوں کے پڑھنے میں تو دس برس صرف کردیں گے مگر ( اصلاح باطن کیلئے ) چھ ماہ بھی صرف کرنا مشکل ہے اور بعض تونحو صرف ہی میں تمام عمر صرف کردیتے ہیں مگرمحو کے واسطے ایک منٹ اور ایک سیکنڈ بھی صرف کرنا موت ہے معلوم بھی ہے کہ اس طریق کی حقیقت ہے کیا اسی حقیقت کے حاصل کو فرماتے ہیں یک چشم زون غافل ازاں شاہ نباشی شاید کہ نگا ہے کند آگاہ نباشی ( ایک پل کےلئے بھی اوس شاہ سے غافل مت ہو شاید کسی وقت نظرعنایت کرے اور بوجہ غفلت کے تم کو خبربھی نہ ہو ۔ ) اوراگر اعتقاد سے نہیں کرسکتے تو بطور امتحان دیکھو اسی کو مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں سالہا تو سنگ بودی دلخراش آزموں رایک زمانے خاک باش ( برسوں تک پتھر رہ چکا ، آزمائش ہی کے طور پرچندہ روز خاکساری اختیار کرکے بھی دیکھ لو،) مگر شرط اس کی رفع موانع ہے اسی کو فرماتے ہیں جملہ اوراق وکتب درنار کن (یعنی کتب مانعہ ) سینہ را از نور حق گلزار کن ، ( جوعلوم طریق حق میں مانع ہیں ان کو آگ لگادو ، اور سینہ کو نورحق سے گلزاربنالو ۔ 12) اور اسی کو فرماتے ہیں