ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
جدہ پہنچے گا اور پھر وہاں سے مکہ ضرور جائے گا اس طرح حج ہوجائے گا اور بدوں اس کے تو ساری عمر دعا کرتا رہوں گا اور تم ساری عمر تجارت کرتے رہو گے بس ہوچکاحج۔ حکایت کبراورکم عقلی (ملفوظ 459) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ معلم انگریزی اسکولوں کے ہوں یا اردو کے اکثر ان میں دوچیزیں جمع ہوتی ہیں کبر اورکم عقلی ایک حکایت ہے کسی نے نوکر سے بکری کی سری منگائی تھی وہ مغز خود کھاگیا آقا نے پوچھا مغز کیا ہوا دیکھنے لگا مدلم گوسفنداں بود ۔ ( یہ بکرا دوسرے بکروں کا معلم تھا ) ۔ ایک صاحب ہیں وہ تعلیم کا سلسلہ جاری کرنا چاہتے ہیں مگر اس قدر کم فہم واقع ہوئے ہیں کہ کوئی بات بھی تو ٹھکانے یا سمجھ کی نہیں میں جو لکھتا ہوں اس کا تو جواب ندارد اپنی ہی مرغ کی ایک ٹانگ ہانکے چلے جاتے ہیں ۔ فرمایا کہ مرغ کی ٹانگ یہ ایک مثل مشہور ہے اس کی بناء یہ ہے کہ کسی آقا نے باورچی کو حکم دیا کہ آج مرغ پکاؤ اس نے حکم کی تعلیم کی مگر جب دسترخوان پرکھانا گیا تو پلیٹ میں مرغ کی صرف ایک ٹانگ آقا نے مطالبہ کیا باورچی کہتا ہے کہ اس کی ایک ہی ٹانگ تھی آقا نے کہا کہ پاگل ہو کہیں ایک بھی ہوتی ہے اس نے پھراصرار کیا کہ اچھا کوئی مرغ ایک ٹانگ کا دکھلاؤ آقا نوکر کولے کرچلا اتفاق سے ایک مرغ ایک ٹانگ پر کھڑا تھا نوکر نے جوکہا کہ دیکھئے حضور ہے بھی اس کے ایک ہی ٹانگ ہے آقا نے اس مرغ کی طرف ہاتھ کرکے کہا کہ ہشت ،، مرغ دوسری ٹانگ بھی نکالدی اور بھاگ گیا۔ آقا نے کہا کہ دیکھ ! دوٹانگ ہیں یا نہیں تو باورچی کہتا ہے کہ آُپ نے وہاں ،، ہشت ،، کیوں نہیں فرمایا تھا وہاں بھی دوسری ٹانگ نکل آتی ۔ حسن معاشرت جزو دین ہے (ملفوظ 460) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حسن معاشرت کو تو اچھے پڑھوں نے بھی دین کی فہرست ہی سے نکال دیا یہ باتیں دین ہی نہیں سمجھی جاتیں محض نمازروزہ چند عقیدوں کو دین سمجھا جاتا ہے آگے صفر۔ حالانکہ حدیث شریف میں صاف آیا ہے کہ اگر دو مسلمان قصدا پاس بیٹھے ہوں کے بیچ میں جاکر مت بیٹھو ممکن ہے کہ وہ قصدا پاس بیٹھے ہوں محبت کی وجہ سے سے یا کسی