ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
ہے مگر اس کا جو اثر ہوتا ہے وہ تو رہتا ہے اور اس کا ازالہ سلیقہ ہی سے ہو سکتا ہے ۔ خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ مکاتبت مخاطبت کی اجازت نہیں پھر سلیقہ کس طرح حاصل ہو سکتا ہے فرمایا کہ یہ تو مخاطبت مکاتبت پر موقوف نہیں ہر وقت کے اٹھنے بیٹھنے سے معلوم ہو سکتا ہے کہ کون بات پسند ہے کون ناپسند ۔ مگر آج کل اصلاح معاشرت کو دین کی فہرست ہی سے خارج کر رکھا ہے اس کی فکر ہی نہیں کہ ہماری اس حرکت سے دوسرے پر کیا اثر ہو گا ۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ یہ صاحب کم سنتے ہیں فرمایا کہ اگر ان میں اہتمام ہوتا تو اس کی بھی اطلاع کرتے کہ میں کم سنتا ہوں میں ان کو مشورہ دیتا کہ تم قریب بیٹھا کرو تا کہ میری باتیں سن سکو ۔ مگر جب اس قدر لاپرواہی ہے تو ایک شخص ہی کہاں تک ان جزئیات کا احاطہ کر سکتا ہے ۔ ایک بزرگ کا یا فتاح سے مضمون کا شروع کرنا : ( ملفوظ 440 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ پہلے بزرگ کسی مضمون کے شروع کرنے سے قبل یا فتاح لکھتے تھے ۔ پہلے بزرگوں کی رسمیں بھی صالح ہوتی تھیں مگر اب تو نیچریت کا غلبہ ہوتا جاتا ہے ۔ مقلد ہونا آسان غیر مقلد ہونا مشکل ( ملفوظ 441 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ غیر مقلد ہونا تو بہت آسان ہے البتہ مقلد ہونا مشکل ہے کیونکہ مقلدی میں تو یہ ہے کہ جو جی میں آیا کر لیا جسے چاہا بدعت کہہ دیا جسے چاہا سنت کہہ دیا کوئی معیار ہی نہیں مگر مقلد ایسا نہیں کر سکتا اس کو قدم قدم پر دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے بعضے آزاد غیر مقلدوں کی ایسی مثال ہے کہ جیسے سانڈ ہوتے ہیں اس کھیت میں منہ مارا نہ کوئی کھونٹا ہے نہ تھان ہے تو ان کا کیا ۔ اس کو تو کوئی کر لے غرض ایسے لوگوں میں خود رائی کا بڑا مرض ہے ۔ ادھوری بات پر عتاب ( ملفوظ 442 ) ایک گاؤں کے آدمی نے تعویذ مانگا اور یہ نہیں کہا کس چیز کے لئے تعویذ کی ضرورت ہے اور بھی چند درخوستیں کیں وہ بھی ایسی ہی مبہم ۔ اس پر حضرت والا نے مواخذہ فرماتے