ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
چیریئے اسی طرح روح کو ایسی چیزوں سے کوئی تکلیف نہیں ہوتی ہاں قلق ضرور ہوتا ہے جس کی وجہ موانست ہے ۔ والد مرحوم کی ادائے رقوم مہر کی تقسیم کا ذکر : (ملفوظ 371) ادائے رقوم مہر کی تقسیم کے سلسلہ میں جس کا ذکر اوپر آچکا ہے کہ اپنے والد صاحب مرحوم کے ازواج اربعہ کے مہر کے حصص مستحقین کو ادا کئے گئے فرمایا کہ میں نے کاندھلے والوں کو جو بفضلہ تعالٰی معزز اور ذی وسعت ہیں اور جن کا حصہ بہت ہی حقیر رقم تھی لکھا ہے کہ اس تھوڑی سی رقم کا قبول کرنا آپ لوگوں کی شان کے بلکل خلاف ہے لیکن اگر ادا نہ کرتا تو اور کیا کرتا اہل حقوق کو حق دینا تو ضروری تھا امید ہے کہ آپ ایک مسکین کی خاطر سے اس کو قبول فرمالیں گے جو آپ حضرات کی اور زیادہ وقعت اور عظمت کا سبب ہوگا اس کا متعلق ایک انتظام میں نے یہ کیا کہ ان صاحبوں کو براہ راست رقوم نہیں بھیجیں کہ طبعا زیادہ خجلت کا سبب ہوتا بلکہ مولوی زکریا صاحب مذہلوی مدرس حدیث مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور کے ذریعہ سے یہ مضمون اور رقم بھیج رہا ہوں آج سہارنپور منی آرڈرکرنے کا خیال ہے اور اگر کوئی صاحب جانے والے مل گئے ان کے ہاتھ بھیج دوں گا براہ راست اس لیے نہیں بھیجتا تاکہ لینے والے کو گرانی نہ ہوشرمائیں نہیں مجھے اس کا بھی خیال ہے کہ میری وجہ سے کسی پرگرانی یا بارنہ ہو ان باتوں پرمجھ کو لوگ وہمی کہتےہیں۔ شوال المکرم 1350ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ عوام کی تحمل کی رعایت سے آزادی : (ملفوظ 372) ایک صاحب نے تعویذ مانگا فرمایا کہ یہاں تعویذ لینے آئے ہوکیا پچھلی اذیتیں پہنچانا بھول گئے اب یہ چاہتے ہیں کہ یہاں آنے کو بھی منع کردوں کیا ایسی صورت نہیں ہوسکتی کہ کسی کے ذریعہ سے اپنا کام نکال لو اور مجھ معلوم بھی نہ ہو کہ کس کا کام ہے اب یہاں کیوں بیٹھے ہوکیا پچھلی یاد دلانے کو بیٹھے ہو مجھ کو تمہاری صورت دیکھ کرسب باتیں ستانے کی تازہ ہوگئیں فرمایا اگرکسی کے ساتھ تحمل کا برتاؤ کیا جائے تو وہ آگے کو بیٹھتا ہے جو شخص کسی کی رعایت کرے اس کو چاہیے کہ وہ بھی دوسرے کا خیال رکھے مگر آج کل لوگ رعایت کرنے سے لوگ آزاد