ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
خرچ کرکے اس کا ثواب پہنچا دیا جائے گا انشاءاللہ ایسے موقع پریہ حکم ہے شریعت کا ، مگر پھر سب کا پتہ چل گیا ۔ بعض کے حصہ میں ایک ایک پیسہ آٰیا بحمداللہ وہ بھی ادا کیا گیا ۔ 12جامع ) بوجہ عدم مناسبت طریق سلوک نازک ہے (ملفوظ 325) خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اکثر فرمایا کرتے ہیں کہ طریق سلوک بہت نازک طریق ہے بظاہر ،، وما جعل علیکم فی الدین من حرج ،، کے خلاف معلوم ہوتا ہے فرمایا کہ یہ لوگ توجہ نہیں کرتے ۔ اس واسطے نزاکت پیدا ہوجاتی ہے اگرتوجہ کریں تو آسان ہوجائے حقیقت میں کوئی نزاکت نہیں مگر چونکہ لوگوں کو اس راہ سے بوجہ عدم طلب مناسبت نہیں ۔ خدا تعالٰی اس لئے دشوار معلوم ہوتا ہے اور اسی وجہ سے نازک ہونے کا حکم کیا جاتا ہے پس کوئی تعارض نہیں ۔ 16 شوال المکرم 1350ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم چہارم شنبہ اردو میں خطبہ کی تجویز کا نیا فتنہ : (ملفوظ 326) فرمایا کہ آج کل ایک اور فتنہ شروع ہورہا ہے وہ یہ کہ اس پرزور دیا جارہا ہے کہ خطبہ اردو میں ہونا چاہئے یہ دو طبقے تو بالکل آزاد ہوگئے ہیں ایک نیچری اور ایک جاہل صوفی ان دونوں میں احکام سے بالکل ہی آزادی ہوگئی ہے خطبہ کے متعلق ایک رسالہ مولوی محمد شفیع صاحب نے لکھا ہے اس کا نام ہے الا عجوبہ فی خطبۃ العروبہ ، عروبہ کو جمعہ کہتے ہیں میں نے لکھ دیا ہے کہ یہ نام بہت فصیح تو نہیں ہے بھدا بھی نہیں اگر پسند نہ ہو تو اور جو پسند ہو اورجی چاہے وہ ہی رکھ لیں اس مسئلہ کے متعلق ایک نہایت عجیب استدلال سمجھ میں آیا وہ بھی اس رسالہ میں لکھ دیا ہے اوروہ استدلال حنفی کے لئے ہے وہ یہ کہ امام صاحب فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ سبحان اللہ الحمد للہ کہنے سے خطبہ ادا ہوجائے گا اس سے معلوم ہوا کہ خطبہ ذکر ہے تذکیر ( احکام پہنچانا ) نہیں اور دوسری زبان میں پڑھنے کا مشورہ دینے والے زیادہ تراسی سے استدلال کرتے ہیں کہ عربی زبان کو مخاطبین سمجھتے نہیں پھرکیا فائدہ اس کا جواب ظاہر ہوگیا کہ جب وہ تذکیر نہیں تو سمجھنے کی ضرورت نہیں اس استدلال کے ہوتے ہوئے ہم کو کسی اوراستدلال کی ضرورت بھی نہ تھی اس کے قبل یہ میرے ذہن میں کبھی نہیں آیا تھا اور اس کا ذکر ہونا خود قرآن