ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
|
کپڑے پہننے گئے وہاں سے آئے توتمام بدن قالین اور جاجم سے ملبوس اب مہمان نے دریافت کیا کہ میرے دوست کیا بیمارہوئے تھے کہ کہا روئی دریافت کیا کب انتقال ہوا کہا کہ گڑجب چند سوالات کے جواب میں یہ ہی جواب ملتارہا کہ روئی اور گڑ ! بے چارے خاموش ہوگئے تھوڑی دیرکے بعدنوکروں کوحکم دیاکہ مہمان کو مچان سے اتارو پھروقت پرکھانا آیا ان کے منہ سے نکلا کہ گوشت گلانہیں کہنے لگے خوب میں نے آپ کے لئے پچاس ورپیہ کا کتا کاٹ دیا آپ پھر بھی پسند نہ آیا ۔ آخرانہوں نے دیا فت کیا کہ آپ کی کیا حرکات ہیں کہا کہ والدصاحب بوقت انتقال وصیت فرماگئے تھے کہ میرے انتقال کے بعد جومیرے دوست احباب میرے تعزیت کو آئیں ان کو اونچی جگہ بٹھلانا بھاری کپڑے پہننا نرم اورشیریں کلام کرنا قیمتی کھانا کھلانا سو اس سے زیادہ تو میرے پاس لباس نہ تھا جس کو آپ دیکھ رہے ہیں اوراس مچان سے زیادہ اونچی جگہ اور کوئی میرے یہاں نہیں جہاں آپ بیٹھے تھے اور روئی اورگڑ سے زیادہ کوئی نرم اورشیریں چیز نہیں اور جناب میرے گھر میں کتے سے زیادہ قیمتی اورکوئی جانور نہیں اس لئے وہ آپ کے لئے کٹوادیا وہ غریب یہ سن کر بھاگے ایسے ہی یہ لوگ اخلاق کے معنی سمجھتے تھے اس لئے اہل حق کو ان کی صفائی پربدنام کرتے ہیں ۔ غرض ! عرف بدل گیا الٹا معاملہ ہورہا ہے کہ بداخلاقی خوش اخلاقی ہوگئی اورخوش اخلاقی بداخلاقی ہوگئی معلوم بھی ہے کہ اخلاق کہتے ہیں اعمال باطنہ کی تحصیل یا اصلاح کو اور اعمال باطنہ بھی وہ جو مامور بہ یا منہبی عنہ ہیں جیسے ریا ہے کبرہے حب جاہ ہے حب مال ہے کینہ ہے بغض ہے عداوت ہے حسد وغیرہ ہیں یہ ایک دوسرے کی ضد ہیں جوماموربہ ہیں وہ اخلاق حمیدہ ہیں اور جومنہی عنہ ہیں وہ اخلاق رذیلہ ہیں ۔ سومدرسہ توبنتا ہے اعمال ظاہرہ کی درستی کے لیے ان میں علماء رہتے ہیں اور خانقاہ بنتی ہے اخلاق باطنہ کی درستی کیلئے ان میں شیوخ رہتے ہیں وہاں تربیت کا اہتمام ہوتا ہے اوریہ سب شریعت ہے اس کے بعد اگرطریقت نام ہے اصلاح اخلاق باطنہ کا تب تووہ جزو ہے شریعت کا جسے کتاب الصلوٰۃ اس کا ایک جزو ہے کتاب الزکوٰۃ اس کا ایک جزو ہے اور اگرطریقت نام ہے تدابیراصلاح کا تو وہ ایک طریقہ ہے ، علاج کامثل دوسرے تدابیر طبیہ کے اور اس صورت میں مخصوصا ومقصودا مامور بہ نہیں پس مشائخ محققین جواعمال کا علاج