ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ مجھ سے مشورہ لیتے ہوئے فرمایا کہ آپ مشورہ نہ دین مشورہ ایسے شخص سے لینا چاہئے جوواسطہ نہ بنا ہوآپ کا مشورہ تومیرا ہی مشورہ ہوگا آپ بوجہ توسط سے من وجہ میرے ساتھ ملحق ہین اورمن وجہ ان کے ساتھ ملحق ہیں اس لئے آپ کو مشورہ نہیں دینا شاہئے دوسری بات یہ ہے کہ اگر کسی سے مشورہ لیں تو خود سوچ کرمجھ سے اپنی طرف سے کہیں اگر کوئی گڑبڑ ہوتو اس کواپنی طرف منسوب کریں مجھ سے یہ ظاہر کریں کہ فلاں سے مشورہ لیا یا فلاں نے مشورہ دیا عرض کیا کہ میں معافی چاہتا ہوں آئندہ ایسا پھر نہیں کروں گا فرمایا اس پراعتراض ہوچکا جس کا ابھی جواب نہیں ملا پھر کیوں اس کا اعادہ کیا بہت ہی خوش فہم ہیں اس پرتو اعتراض ہوچکا جس کا ابھی جواب نہیں ملا پھر کیوں اس کا اعادہ کیا بہت ہی خوش فہم ہیں اس سے معلوم ہوتا ہے کہ عقل کے پچھئے لٹھ لئے پھرتے ہیں اب ان سے یہ پوچھئے کہ اس کا اعادہ کیوں مگر پوچھنے پربھی یہ صاحب خاموش رہے فرمایا اگرجواب نہیں دیتے چھوڑیئے کوئی ہمارا کام تھوڑا ہی ہے آپ بیٹھئے کیوں پریشان ہوئے ۔ آپ کو اندازہ ہوگیا ہوگا ان لوگوں کی کس قدر رعایتیں کرتاہوں اور یہ مجھ کو کس قدر ستاتے اور دق کرتے ہیں مجھ کو بدنام کرنا آسان ہے مگر اپنی خوش فہمی کو نہیں دیکھتے ۔ ادب الخطاب : (ملفوظ 285) ملقب بہ ادب الخطاب ایک مولوی صاحب نودار تشریف لائے حضرت والا کے اس دریافت فرمانے پر کہ کہاں سے تشریف لائے نہایت آہستہ سے جواب دیا جس کو حضرت والا نہ سن سکے فرمایا کہ مجھے آپ سے یہ شکایت ہے کہ آپ نے ایسی پست آواز سے جواب دیا جس کو میں نہیں سن سکا کیا اس سے دوسرے کو اذیت آپ نے پہنچائی کہ جو سوال میں نے کیا تھا اس کا جواب نہیں دیا کیا یہ سوال میرالغو تھا یا قابل جواب نہیں کہتے اس کو بے فکری کہتے ہیں اس کی فکر ہی نہیں کہ ہماری کسی بات سے دوسرے کواذیت تو نہ پہنچے گی میں نہیں کہتا کہ اذیت پہنچانے کا قصد ہے شکایت اس کی ہے کہ اس کا قصد نہیں کہ دوسرے کو اذیت نہ پہنچے حالانکہ یہ قصد ضروی ہے عرض کیا کہ مجھ کو یہاں کے اصول قواعد معلوم نہیں فرمایا کہ یہ ٹھیک ہے مگربعض