ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کرتے ہیں کہ آئندہ بھی ایسی ہی کوتاہی ہوگی اس سے بھی ہمت ٹوٹ جاتی ہے نیز اگرکام کرنے کے زمانہ میں کوئی لغزش ہوجائے یا کسی نامناسب بات یا فعل کا صدور ہوجائے اس کابھی مراقبہ کرنے پر بیٹھ جائے بس دل سے اللہم اغفرلی کہہ کر آگے چلے ورنہ پھریہ مراقبہ بھی اپناہی مطالعہ ہوگا اس طرف کا تومشاہدہ پھر بھی نہ ہوا ایک ضروری بات اوربھی ہے کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ خواہ قلیل ہی کی توفیق ہو اور ہمیشہ کے لئے بھی توفیق کی امید نہ ہو اس کو بھی غنیمت سمجھے مثلا یہ خیال کرےکہ آج کی دورکعت بھی کیوں چھوڑیں شاید ہی نجات کا سبب ہوجائیں سواس طریق سے کام کرکے دیکھو پھر دیکھو گے کیا سے کیا ہوتا ہے ۔ 8/ربیع الاول 1351ھ مجلس بعد ظہر یوم پنجشنبہ اخلاق متعارفہ سے اصلاح نہیں ہوسکتی : (ملفوظ 95) ایک صاحب کی غلطی پرمواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ اگر میں اخلاق متعارفہ اختیار کروں اور تمہاری للوپتو میں رہوں تو تمہاری اصلاح کیسے ہو باقی اصلاح کے اس طرز خاص میں مجھ کو اپنی کسی بات اور کسی کام اورکسی حالت پر ناز نہیں اور ناز توکس چڑیا کانام ہےمیں تو واقعی اپنے کو کلب اورخنزیر سے بدتر سمجھتاہوں بھلاکوئی اس کاکیا یقین کرسکتاہے اس لیے میں بتلاتا ہوں کہ خنزیر سے بدتر سمجھنا اس معنی کرہے کہ ان میں عقوبت کا احتمال نہیں اورہم میں عقوبت اورعذاب کا احتمال ہے اب بتلاؤ کون اچھا ہے نیز باب اصلاح میں میں بحمداللہ امیں ہوں یعنی کسی کی حالت کی اطلاع دوسرے کو نہیں کرتا اگر کسی کامضمون نقل کراتا ہوں تواس کانام نہیں نقل کراتا کہ یہ کس کا مضمون ہے غرض میں ہرقسم کی رعایت کو ملحوظ رکھتاہوں اورامراض باطنی کاسہل سے سہل علاج تجویز کرتا ہوں اورکسی مرض کو لاعلاج نہیں مگرطب روحانی میں بحمد اللہ کہیں گاڑی نہیں اٹکتی پھرجب اتنی رعایتوں پربھی مجھ کو اذیت دی جاوے توکہاں تک تغیرنہ ہو آخرمیں بھی انسان ہوں بشرہوں تومجھ کواس قدر ستایا ہی کیوں جاتا ہے اس پر کچھ کہتا ہوں تو مجھ کوبدخلق اورسخت گیرمشہور کرتے ہیں اوراپنی حرکت کو نہیں دیکھتے اس کی بالکل ایسی مثال ہےکہ چپکے سے ایک شخص کے سوئی چھبودی اور الگ ہوگئے اب وہ چیخ رہاہے چلارہاہے جھلا رہاہے اس کے چیخنے اور چلانے اورجھلانے کوتو