ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
میں ہوں اور سفر میں بیعت کے شرائط کا فیصلہ نہیں ہوسکتا میرے وطن پہنچ جانے کے بعد خط وکتابت کیجئے میں ان شااللہ تفصیلی جواب دوں گا اس کے بعد کوئی خط نہیں آیا اگر آتا تویہی لکھتا کہ اس طریق میں نفع کے لئے مناسبت شرط ہے اور مناسبت اختلاف ، مذہب کی حالت میں غیرممکن لہذا سنی ہونے کے بعد بیعت کرسکتا ہوں مگر بعض لوگوں نے آج کل یہ عجیب طرز اختیارکیا ہے کہ طریق میں اسلام کو بھی شرط نہیں سمجھتے بعض جاہل اور دوکاندار پیروں نے ہندوؤں تک کومرید بنا رکھا ہے عجیب وغریب مشخیت ہے جہالت کا بھی کوئی قاعدہ نہیں اللہ بچائے جہل سے اس جہل ہی کی بدولت بہت سے جیل میں پڑے ہیں اور خوش ہیں اسی سلسلہ میں شیعہ کے ذکر کی مناسبت سے فرمایا کہ کانپور میں ایک وکیل کے پاس ایک سائل ایرانی آیا انہوں نے اس پوچھا کہ تم کون ہو کہا کہ سید اس نے کہا کہ مذہب کیا ہے کہا شیعی وکیل نے کہا شیعی کبھی سید نہیں ہوسکتا دیکھو سید کے شروع میں سین ہے اور شیعی کے شروع میں شین ہے ان میں کیا مناسبت البتہ جن کے شروع میں شین ہے جیسے شیطان ثمرذی الجوشن شرارت شیعی کو ان سے مناسبت ہے اس لئے تم شید ہو اورکہا کہ دیکھو سنی میں سین ہے سید میں سین ان میں مناسبت ہے ۔ حضورﷺ کی مشغولیت پرحیرت : (ملفوظ 274 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضورﷺ کی مشغولی کو دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ ایسی مشغولی میں ایسی دقیق دقیق چیزوں کی تعلیم کی فرصت کیسے ملی اور سب سے زیادہ تو غزوات ہی کی مشغولی تھی کہ فرصت نہ تھی پھراس پرحضور کی تعلیم کی یہ حالت ۔ اور ایک ہم ہیں کہ ایک کام میں لگ جاتے ہیں تو دوسرا کام یاد بھی نہیں رہتا۔ راجہ کے لڑکے کی حکایت : (ملفوظ 275) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ جو آجکل میدان میں آگئے ہیں یہ نہ کسی اور کام کے رہے اور نہ میدان ہی میں کچھ کیا اورکہیں نہ جنگ ہی ہے اور اگر ہے تو صرف آپس میں میدان کی تیاری کرلی اور کوئی نہیں ملا تو آپس ہی میں قوت صرف فرمانے لگے جیسے ایک راجہ کے لڑکے کی حکایت ہے کہ استاد نے مارا راجپوت توتھا ہی تلوار نکال کراستاد