ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کے دیکھتے ہیں تو ان کو حضور کے حالات پربڑا تعجب ہوتا ہے اور واقعی ہیں عجیب حالات اورکیسے نہ ہوں آخرمامورمن اللہ ہیں اور خاتم نبوت ہیں عالم کی آفرینش کے سبب آپ ہی ہیں سب کچھ آپ ہی کی ذات مبارک کیلئے پیدا کیا گیا اورآپ ہی کی شان یہ ہے لا یمکن الثناء کما کان حقہ بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر ( جو ثناء آپ کی شان کے لائق ہے وہ توہم سے ممکن ہی نہیں ، بس مختصر طور پرکہ سکتے ہیں کہ اللہ تعالی کے بعد آپ ہی کا ردجہ ہے ۔ 12) طریق الاصلاح : (ملفوظ 241) ملقب بہ طریق الاصلاح ) فرمایا ک ایک مولوی صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میرے کاموں میں نظم نہیں ہے ( یعنی انتظام نہیں ) میں نے لکھ دیا کہ نثر یعنی پراگندی کی وجہ سے مشقت زیادہ ہوتی ہے جس پرزیادہ ثواب کی امید ہے پھر فرمایا کہ نظم اور نثر میں کیا رکھا ہے آدمی کو کام کرنا چاہئے حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ سے ایک شخص نے شکایت کی کہ مجھ سے دوام نہیں ہوتا عجیب جواب فرمایا کہ یہ بھی ایک قسم کا دوام ہے کہ کبھی ہوگیا اور کبھی نہیں اس مجموعہ پرتودوام ہے مگر اس پر ایک طالبعلمانہ شبہ ہوتا ہے وہ یہ کہ جودوام مطلوب ہے ، وہ یہ تو نہیں اس کا جواب یہ ہے تحقیقی نہیں معالجہ کبھی غیرت حقیقت سے بھی ہوتا ہے اور اس کو طبیب ہی سمجھ سکتا ہے کہ مریض کے لئے کونسی تدبیر نافع ہوگی اور ہرشخص کے لئے جدا تدبیر ہوتی ہے معالج مریض کی خصوصیت طبیعت سے سمجھ گئےکہ اس کا علاج اس عنوان سے ہوجاوے گا اوراس مجموعہ کو دوام کہہ دینے سے دوام مطلوب بھی میسر ہوجائےگا یہ ایک طریق ہے طالب کولے کرچلنے کا تاکہ ہمت نہ ہارجائے اوریہ سب باتیں مصلح ہی سمجھ سکتاہے اس ہی لئے میں کہا کرتا ہوں کہ اس فن کی مثال بالکل طب نفع ہوجاتا ہے گواس کا مضمون متحقق نہ ہو یہ مسئلہ حدیث سے ثابت ہے کہ حضورﷺ نے بھی بہت جگہ عنوان سے کام لیا ہے معنون سے قطع نظرکرکے چنانچہ عبداللہ بن ابی کے جنازہ پرنماز پڑھنے کے وقت حضرت عمر نے یہ آیت پیش کرکے شبہ کیا ہے ، استغفرلھم اولا تستغفرلھم ان تستغفرلھم سبعین مرۃ فلن یغفراللہ لھم ( آپ خواہ ان کے لئے استغفار کریں یا ان کےلئے استغفار نہ کریں اگرآپ ان کے لئے ستر بار بھی استغفار کریں گے