ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کم فہموں کو دو چیزوں سے ناز ہوتا ہے : (ملفوظ 213) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں جن کی طبیعتوں میں سلامتی ہوتی ہے ان کوتو ذکر وشغل سے نفع ہوتا ہے عجزوانکساری کی شان پیدا ہوتی ہے ورنہ اسی سے ناز پیدا ہوجاتا ہے کہ اپنے کو ذاکر سمجھنے لگتے ہیں میں اکثر کہا کرتا ہوں کہ دوچیزیں ایسی ہیں جن سے کج طبعوں کو ناز پیدا ہوجاتا ہے ایک ذکروشغل سے اور ایک بڑھاپے سے اس لئے کہ لوگ بوجہ بڑا ہونے کے رعایت کرنے لگتے ہیں یہ اس کو اپنی بڑائی اوربزرگی پرمحمول کرنے لگتا ہے یہ نہیں سمجھتا کہ میں بڑا آدمی ہوگیا ہوں اس لئے لوگ رعایت کرتے ہیں اور حضرت بڑائی اور بزرگی توبڑی دور کی چیز ہے اگر ایمان ہی دنیا سے سلامت چلا جائے یہ ہی غنیمت ہے اسی کو بڑی دولت سمجھنا چاہئے اور یہ مرنے سے پہلے معلوم ہو نہیں سکتا پھرنازکیسا ۔ موضع نجاست کا حکم : (ملفوظ 214) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جوموقع موضوع ہو، نجاست کے واسطے گواس وقت وہاں نجاست نہ ہو وہاں قرآن مجید نہ پڑھنا چاہئے جب تک اس کا وہ استعمال نہ چھوڑ دیا گیا ہو فلاں صاحب نے نجاست نہ ہونے کے وقت علی الاطلاق جائز کہہ دیا ہے مگریہ جواب جی کو نہیں لگتا آخرقواعد بھی تو کوئی چیز ہیں مگر ان کے جواب میں کوئی قید ہی نہیں غالبا عبارت نا تمام معلوم ہوتی ہے شاید ذہن سے ذہول ہوگیا ہو بہرحال ایسے موقع پرجہاں اہل فتویٰ کے اقوال میں احتیاط ہو وہاں تو ان کا اتباع کرنا چاہئے اور جہاں ان کے یہاں احتیاط نہ ہو وہاں اپنی رائے پرجس میں احتیاط ہو عمل کرے میں تویہی زیادہ تلاش وغیرہ بھی نہیں کرتا ایسے موقع پراحتیاط کا پہلو اختیار کرلیتا ہوں ۔ کیا انسان کے بال ناخن کسی کے ملک بن سکتے ہیں : (ملفوظ 215) ایک مولوی صاحب کے جواب میں فرمایا کہ اس مسئلہ کے ملنے کی امید نہیں کہ انسان کے بال ناخن کس کے ملک بن سکتے ہیں یا نہیں اور حر کے متعلق توشبہ ہی نہیں وہ تو ملک ہوہی نہیں سکتے مگر غلام کے متعلق تردد ہے کہ اس کے ناخن بھی کسی کے ملک ہوں گے یا نہیں مگرغالبا یہ جزئیہ بھی نہ ملے گا البتہ قواعد سے یہ ہی معلوم ہوتا ہے کہ ملک نہ ہوگا جدا ہوجانے کے بعد مولیٰ کی ملک سے نکل جاتا ہے ۔