ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
میرا اس کے متعلق ایک مستقل رسالہ ہےحق السماع اسکانام ہے اس کا دیکھ لینا ان شاءاللہ تعالیٰ کافی ہے ایک بزرگ ہیں حضرت شاہ نجات اللہ صاحب کرسی ایک مقام ہے وہاں ان کامزار ہے کسی نے ان کے سامنے تخت پرزور سے لکڑی ماردی اس پرفرمایا کہ یہ بھی باجا ہے اس قدر احتیاط تھی اورآج کل تو ڈھولک سارنگی ستارہا رمونیم گراموفون لوگوں میں شیروشکر کی طرح رائج ہورہے ہیں یہ کوئی سماع ہے جوبعض اہل حال سے منقول ہےیہ توکھلم کھلا معصیت ہے اور قطعا حرام ہے ، خوامخواہ بزرگوں کوبدنا م کرتے ہیں بلکہ خوداصل سماع ہی کے متعلق بے حد شرائط ہیں رسالہ مذکورہ دیکھنے سے اس کی حقیقت کا انکشاف ہوجائے گا اس کو دیکھ لیا جائے پھرکسی سوال کی انشاءاللہ حاجت نہ رہے گی ۔ طریقت میں حضرت گنگوہی کی عجیب البیلی شان : (ملفوظ 100) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت گنگوہی ؒ کی طریقت میں بھی عجیب البیلی شان تھی حضرت کا اکثر حصہ عمرکا درس تدریس میں گذراور نہ بڑے حقائق کا اظہار ہوتا میرے ایک دوست نے ایک مرتبہ حضرت کو بعد وفات خواب میں دیکھا دوباتیں فرمائیں ایک یہ کہ ہم کو توحق تعالیٰ نے مرنے کے بعد خلافت دیدی میں نے اس کی تعبیر یہ سمجھی کہ حق تعالیٰ نے افاضہ کا تصرف عطا فرمایا ہے جیسے بعض بزرگوں کو بعد وفات عطاہوتاہے اور دوسری بات میرے متعلق فرمائی کہ ذرا تیزی ہے مزاج میں پھرفرمایاکہ خیرکچھ ڈر نہیں ۔ 9/ربیع الاول 1351ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم جمعہ واقعہ ایڈیڑ اخبار (اہل حدیث ) کے تدین وامانت کا فقدان : (ملفوظ 101 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک اخبار ایک مقام سے نکلتا ہے یہ بعض مدعیان حدیث کا پرچہ ہے اس میں میری ایک عبارت جوایک آیت کی تفسیر کے متعلق ہے نا تمام نقل کرکے شبہ کیاگیا ہے کس قدرغضب اور ظلم کی بات ہے بعض لوگوں میں تدین اورامانت کا نام نہیں ہوتا دعویٰ ہی دعویٰ ہوتا ہے اہل وحدیث ہونے کا نیز اعتراض کرکے مجھ کو یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ ابن تیمیہ ابن القیم کی کتابیں دیکھا کرو میں کہتا ہوں کہ تم دیکھ کر بہت محقق ہوگئے میرے جس عبارت پرشبہ کیاتھا میں اس سے پیشتر اس کا جواب بھی دے چکا ہوں تدین اورامانت کی بات تویہ