ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
سب دیکھ رہے ہیں مگر اس کے سوئی چھبونے کو کسی نے نہیں دیکھا پھراس پریہ کہا جائے کہ میاں ایک ذراسی سوئی ہی تو چھبوئی ہے اس قدر غل کیوں مچاتے ہو جی ہاں جب تمہاے چھبوئی جائے تب پتہ چلے اگرکہوں کہ ہم توبرداشت کرسکتے ہیں تومیں کہوں گا کہ تم بے حس ہوجیسے فالج زدہ پر کوئی اثرنہیں ہوتا دوسرا توبے حس نہیں اس کو محسوس ہوتا ہے ۔ حضرت حکیم الامت کا بجز حقوق مالیہ جملہ حقوق معاف فرمانا : (ملفوظ 96) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں بجز حقوق مالیہ کے اور سب حقوق بندگان خدا معاف کردیتا ہون جیسے سب دشتم وشکایت وغیبت وغیرہ اور حقوق مالیہ اس لئے معاف نہیں کرتا ممکن ہےکہ میرا کوئی قلمدان ہی اٹھا کرلے جائے کہ یہ توحقوق مالیہ بھی معاف کرچکا۔ مصالح دنیوی کودین پر مقدم کرنا کتنا غضب ہے : (ملفوظ 97) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل مصلحت پرستی کا بازار گرم ہے بکثرت مصالح دنیوی کو دین پرمقدم سمجھتے ہیں کتنے غضب اور ظلم کی بات ہے میں بحمد اللہ دین کومقدم رکھنا چاہتا ہوں مصالح دنیوی پربس یہی لوگوں سے میری لڑائی کا راز ہے اسی وجہ سے میں بدنام ہوں میں توکہتا ہوں کہ مصالح جس قدر پیسے جائیں اسی قدر سالن لذیذ ہوتا ہے جی ہمیشہ یہ چاہتا ہے کہ خواہ دینا کی مصلحت نہ ہو مگر دین کی مصلحت محفوظ رہے کسی کام کا کسی بات کا داعی دنیانہ ہومحض دین ہو ۔ گاؤں میں جمعہ جائزنہیں : (ملفوظ 98) ایک صاحب نے گاؤں میں جمعہ کے جواز کےمتعلق سوال فرمایا کہ امام صاحب کے نزدیک گاؤں میں جمعہ جائز نہیں حضرت مولانا گنگوہی ؒ نے ایک بار آبہہ والوں سے (یہ ایک گاؤں ہے ) فرمایا تھا کہ میں یہ سمجھا تھا کہ آبہہ والے میرے ہیں اور آبہہ میراہے مگرتعجب ہے کہ تم لوگ وہاں جمعہ پڑھتے ہوتب ان لوگوں نے جمعہ پڑھنا ترک کیا حضرت مولانا گنگوہی ؒ اس مسئلہ میں بہت محتاط تھے اور حضرت مولانا محمد قاسم صاحب ؒ اس مسئلہ میں قدر ے توسع رکھتے تھے ۔ سماع ڈھولک سارنگی سے کھلم کھلاحرام اور معصیت ہے : (ملفوظ 99) ایک صاحب نے سماع کے متعلق ذکرکیا فرمایا آج کل سماع کہاں ہے لہوولعب ہے ،