ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
میرے یہاں تو ایک مستقل شعبہ ہے جس کا نام تزجیح الراجح ہے اس میں برابراپنی غلطیوں کو شائع کرتا رہتا ہوں پھرتہذیب کے ساتھ سوال کرنے پرایک واقعہ بیان کیا کہ مجھ کو ایک مرتبہ حیدر آباد دکن میں میرے ایک دوست نے مدعوکیا تھا میں وہاں ایک وعظ میں ایک مضمون بیان کیا وہ تھا ایک لطیفہ مگر بیان کیا گیا صورت استدلال میں وہاں ایک بڑے معزز وممتاز شخص ہیں فخریا ر جنگ انہوں نے مجھ سے مقام وعظ پرنہیں بلکہ جائے قیام پرآکر نہایت نرم لہجہ میں اس مقام کے متعلق اس پاکیزہ عنوان سے دریافت کیا کہ یہ استدلال کس درجہ کا ہے میں نے ان کاشبہ سمجھ کر صاف کہہ دیا کہ یہ کسی درجہ کا بھی استدلال نہیں محض ایک لطیفہ ہے جس کی صورت استدلال کی ہو گئی سوان کے اس سلیقہ سے سوال کرنے سے کوئی ناگواری نہیں ہوئی اور مزاحا فرمایا کہ اگربد سلیقی سے سوال کرتے تو میں اس کے اثر سے ناگ وارد ( یعنی مشابہ سانپ کے ) ہوجاتا ۔ تحقیقاتی سائنس سے نہ فائدہ دین نہ نفع دینا : (ملفوظ 102) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ معتقدین سائنس تومحض بیہودہ ہیں اللہ کے نہیں رسول کے نہیں ، ان میں دین نہیں ایمان نہیں شب وروز یہ ہی مشغلہ ہے کہ فلاں پہاڑ کے یہ آثار ہیں فلا ں ستارے میں مخلوق آباد ہے آیا آسمان گردش کرتا ہے اور زمین ساکن ہے یا زمین گردش کرتی ہے اور آسمان محض منتہائے نظر ہے اگر بالفرض یہ تحقیقات صحیح بھی ہوں مگر ان کا نتیجہ ہی کیا نہ دنیا کا فائدہ نہ دین کااس کے بعد ایک واقعہ سائنس کے اس دعوے کے اشکال میں کہ کوئی حادث بدون اسباب طبعیہ کے نہیں ہوسکتا بیان فرمایا وہ یہ کہ اس ہی قصبہ میں ابھی چند روز ہوئے ایک عجیب واقعہ پیش آیا جس کو میں نے خود صاحب واقعہ کو بلاکربلا واسطہ اس کی زبان سے سنا کہ ایک غریب آدمی کے گھرتقریب تھی اس میں مہمان آیا ہواتھا وہ ایک کمسن لڑکی کو کسی بہانہ سے لےکر بھاگا اوریہ لے جانے والاشخص اس لڑکی کا رشتہ میں ماموں ہوتا تھا رشتہ بھی دور کا نہ تھا اور جو بناء لے جانے کی تھی وہ بھی کوئی بڑی مالیت کی چیز نہ تھی رائد پانچ سات روپیہ کی چیز ہوگی جس کے لالچ میں وہ اس کولے کربھاگا اور اس کو تھانہ بھون سے مظفر نگر اور مظفرنگر سے نہر گنگ پرلے گیا اور چیز اتار کراس کو ہرمیں پھینک دیا میں نے خود اس لڑکی کو بلاکر سب واقعہ دریافت کیا بیان کے وقت لڑکی خوف زدہ معلوم ہوتی تھی ایسا معلوم ہوتاتھا کہ وہ منظر اب اس کے سامنے ہے عمر لڑکی کی زائد سے زائد تقریبا آٹھ نو برس ہوگی اس بیان ہے کہ