ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
بھی تو غصب کرلی گئی تھی پھر اس کو کیوں لیا اس جواب پرشیعی دم بخود رہ گیا۔ چوتھا واقعہ ایک مولوی صاحب میرے دوست ہیں کیرانہ کے رہنے والے وطن ہی میں ان سے ایک شیعی نے کہا کہ مولوی صاحب یہ کیا بات ہے کہ آج کل جتنے نئے نئے فرقے نکلتے ہیں تہتر بہتر فرقہ جوبنے ہیں یہ سب سنیوں ہی میں سے بنتے ہیں کبھی آپ نے یہ بھی دیکھا کہ مومنین سے کوئی نیا فرقہ بناہومولوی صاحب نہایت ذہین اور ذکی شخص ہیں بڑی ظرافت سے کہا کہ آپ نے بالکل سچ کہا مگر اس کی وجہ آپ کو معلوم نہیں میں بتلاتاہوں وہ وجہ یہ ہے کہ یہ سب کو معلوم ہےکہ شیطان ہرشخص کو گمراہی میں اعلی درجہ پر پہنچانے کی کوشش میں لگارہتا ہے توسنی چونکہ حق پرہیں اس لئے وہ ہروقت ان کے پیچھے پڑا رہتا ہے اور نئی نئی گمراہیاں سکھلاتا رہتا ہے بخلاف تم لوگوں کے کہ تم کو گمراہی کے اعلی درجہ پر پہنچا چکا ہے اب وہاں سے کس درجہ پرپہنچا دے اس لئے تم سے بیفکر ہےیہ سن کرشیعی صاحب نے سانس نہیں لیا ۔ پانچواں واقعہ ایک خواندہ شیعی اور ایک ناخواندہ خان صاحب کا ہے سفر میں اتفاقا ساتھ ہوگیا شیعی صاحب نے کہا کہ جناب خان صاحب جن لوگوں نے امام حسین کوشہید کیا معلوم نہیں ہم تھے یاتم تھے (یہ چھیڑتھی مطلب یہ کہ شیعی تو محب حسین ہیں وہ توہو نہیں سکتے بس سنی ہی ہونگے حالانکہ یہ تاریخ کے خلاف ہے مگر بیچارے باخواندہ پٹھان تاریخ کیاجانے شیعی صاحب سمجھتے تھے کہ یہ بیچارہ اس کا جواب کیا دے گا ) خان صاحب بولے جناب واقعات تو واقف لوگ جانتے ہوں گے مگر ایک بات موٹی تو ہم بھی سمجھ سکتے ہیں وہ یہ کہ ہم نے سناہے کہ جو اصحاب کو برا کہے اس نے اللہ ورسول کو برا کہا اور جواللہ ورسول کو برا کہے وہ کافر ہے اور حضرت امام حسین کو قتل کرنا مسلمان کا کا م توہے نہیں کافر ہی ایسا کام کرسکتا ہے اب دیکھ لیجئے ان کے شہید کرنے والے کون تھے ، شیعی صاحب باوجود خواندہ ہونے کےدم بخود ہی تورہ گئے ۔ ثواب پہنچانے کی حقیقت : (ملفوظ 113) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بدعتیوں میں دین توہوتا نہیں یوں ہی اڑنگ بڑنگ ہانکتے رہتے ہیں کثرت سے دو باتیں ایجاد کررکھی ہیں جن کی نہ کوئی اصل معقول ہے اور نہ کوئی دلیل منقول ایک صاحب نے جوبدعتی ہونے کے ساتھ جنٹلمین انگریزی خواں بھی تھے ایصال ثواب پرمجھ سے گفتگو کی اور فاتحہ جوکھانے پرہوتی ہے اس کے متعلق سوال کیا میں نے دریافت کیا کہ ثواب پہنچانے کی حقیقت کیا ہے کہ ایک چیز کا ثواب ہم کو ملا ہم نے اس کو دوسرے کو