ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
ایک منصنف کی غیر منصفی : (ملفوظ 28) فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے تین تعویذوں کو لکھا ہے نہ معلوم بیگاری ٹٹو سمجھتے ہیں میں نے لکھ دیا کہ ایک لفافہ میں ایک تعویذمنگاؤ اسی طرح ایک منصف ٖٖصاحب کا خط آیا تھا بات لکھی تھی غیر منصفی کی طاعون کا زمانہ تھا ایک دم چھ تعویذ منگائے تھے میں نے ایک تعویذ لکھ کر بھیج دیا کہ آپ کی کسی سے نقل کروالیں ۔ عقیدہ میں خلو : (ملفوظ 29 ) فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میں آنکھوں کا مریض ہوں مولانا فضل الرحمن صاحب کے مرید نے کہا ہے کہ مولانا کے قبر کی مٹی بجائے سرمہ کے آنکھوں میں ڈلوا میں نے لکھ دیا کہ کہیں رہی سہی بینائی بھی نہ جاتی رہے اس پر فرمایا کہ لوگوں میں کس قدر غلو ہے ۔ مرض جاہ طلبی و مال طلبی : (ملفوظ 30 ) فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے دعا کے لیے لکھا ہے کہ ڈسڑکٹ بورڈ کے محکمہ کا چیئرمین کلکڑ ہوجائے جیسے پہلے تھا اور اس کی وجہ یہ لکھی ہے کہ کوئی انتظام نہیں سخت پریشانی ہے تنخواہ وقت پر تو کیا کئ کئ ماہ تک نہیں ملتی اس پر فرمایا کہ یہ لوگ حکومت کے اہل ہی نہیں سوراج سو راج گاتے پھرتے ہیں اور اس سے بھی اکثر کا مقصود حکومت نہیں بلکہ روپیہ گھسیٹنا مقصود ہے چنانچہ کتنی ہی بڑی معقول تنخواہ کی جگہ ہو اور رشوت نہ ہو اس کو قبول نہیں کرتے ہاں تنخواہ چاہے کم ہو مگر رشوت ملتی ہو اس کو قبول کرلیں گے چرتھا ول ایک قصبہ ہے وہاں پر ایک تقریب میں عورتوں کا مجمع تھا ایک نے دوسرے سے پوچھا کہ تمہارے میاں کی کیا تنخواہ ہے تنخواہ تھی کم بتلاتے ہوئے شرم معلوم ہوئی جواب میں کہتی ہے کہ تنخواہ تو تھوڑی ہے مگر ماشاءاللہ بالائی آمدنی بہت ہے حرام کمائی پر ماشاءاللہ یہ حالت ہورہی ہے جاہ طلبی اور مال طلبی کا مرض عام ہورہا ہے حرام کھانے پر کمر باندھ رکھی ہے یہ کیا حکومت کرسکتے ہیں اور کیا ایسوں کو حکومت مل سکتی ہے جن سے گھروں کا انتظام نہیں ہوسکتا ملک کا کیا خاک انتظام کریں گے ایسے ہی خود غرض جمع ہورہے ہیں اور ملک کو تباہ اور برباد کرنے پر کمر بستہ ہیں کسی نے خوب کہا ہے گربہ میروسگ وزیرو موش راد یوان کنندایں چنیں ارکان دولت ملک راویران کنند ان میں بعض مخلصیں بھی ہیں مگر بہت کم ۔