ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کے بخار اورسوداویت کا علاج مشکل ہوتا ہے بہرحال طالب کو حق نہیں کہ وہ سہولت یا سختی کی درخوات کرے جیسے مریض جیسے مریض کو حق نہیں طبیب کے پاس جاکر کہے ایسا نسخہ تجویزکردیجئے جو میٹھا ہوکر وانہ ہو سیٹہا نہ ہوا اگر ایسا کرے تو طبیب کیا خاک علاج کرے گا ۔ دو چیزیں قلب کا ستیانا س کرنیوالی : (ملفوظ 67) ایک سلسلسہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل لوگوں کو گناہوں پر بڑی دلیری ہے جو نہایت ہی خطرناک بات ہے بعض گناہ وہ ہیں جن میں لوگوں کا زیادہ ابتلاء ہے اور ان کو ہلکا سمجھتے ہیں مثلا بدنگاہی ہے اس میں عوام تو کیا خواص تک کو ابتلاء ہے یہاں پر خواص سے مراد جاہل درویش اور مدعیان محبت رسول ہیں جو بدعات کے حامی ہیں اور مولود مروجہ کی مجالس میں امرد لڑکوں کو ساتھ رکھتے ہیں معلوم بھی ہے کہ یہ مرض کتنا بڑا مہلک ہے اور خدا کے قہر اور غصہ کو بھڑکا نے والا ہے ، یہ بدنگاہی نہایت سخت اور خبیث فعل ہے ۔ ایک شخص نے کسی بزرگ کو ان کے انتقال کے بعد خواب میں دیکھا پوچھا کیا حال ہے کہا کہ حق تعالی نے ارشاد فرمایا کہ جس جس گناہ کا اقرار کرتے ہوئے شرم آئی اس لئے وہ اب تک معاف نہیں ہوا وہ گناہ یہ ہے کہ میں نے ایک مرتبہ ایک امرد لڑکے کو بدنگاہ سے دیکھ لیا تھا بس اس کا اقرار کرنا میرے لیے مشکل ہورہاہے اس لئے کہ اس خبیث گناہ کا اقرار خدا کے سامنے کرتے ہوئے شرم دامن گیر ہے ہمت نہیں کس منہ سے اقرار کروں کہ میں نے یہ گناہ کیا ہے بس اس کے عذاب میں مبتلاہوں اور یہ عقوبت اور عذاب میرے لیے سہل ہے اس سے کہ حق سبحانہ ، تعالیٰ کے سامنے اس گناہ بدنگاہی کا اقرار کروں واقعی یہ بدنگاہی ایسی ہی سخت بلا ہے اہل فن نے لکھا ہے کہ دوچیزیں قلب کا ستیاناس کرنے والی ہیں اور نوانیت کو برباد کرنے والی ایک غیبت اور ایک بدنگاہی مگر یہ ہی دونوں چیزیں آج کل لوگوں میں شیر وشکر بنی ہوئی ہیں ۔ دارالعلوم دیوبند کےبڑے جلسہ میں حسب واقعہ وعظ دینا : (ملفوظ 68 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ اہل باطل ہمیشہ اہل حق پر اعتراض ہی کرنے میں مشغول رہتے ہیں ان کو کبھی کوئی کام کی بات بیان کرتے ہوئے نہیں دیکھا اور حدود کا تو ان لوگوں