ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
امام صاحب کے نزدیک گاؤں میں جمعہ جائزنہیں : (ملفوظ 205) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل دیہات میں جمعہ کرنے اورکرانے کا لوگوں میں بڑا زور شور ہے حالانکہ امام صاحب کے نزدیک گاؤں میں جمعہ جائزنہیں گاؤں میں جمعہ پڑھ کرظہر ذمہ میں باقی رہتا ہے مگر کچھ پرواہ نہیں احکام کا اتباع تھوڑا ہی مقصود ہے اپنے جی چاہے کا اتباع کرتے ہیں دین تھوڑا ہی مقصود ہے نظر تواس پرہے کہ کوئی ان سے یہ سوال کرے کہ آج کی نماز ظہر کی تم نے نہیں پڑھی تواسکا کیا جواب ، جمعہ پڑھنے سے جہاں پرجمعہ صحیح نہ ہو ظہر سرسے تھوڑا ہی اترسکتا ہے ایک شخص مجھ سے کہنے لگے کہ گاؤں میں جمعہ کیون نہیں ہوتا اس کی کیا وجہ میں نے کہا کہ بمبئی میں حج کیوں نہیں ہوتا اس کی کیا وجہ بس گم ہوگئے پھر کچھ نہیں بولے اپنے ہی اعتراض کا جواب لینا آتا ہے دوسرے کا بھی توجواب دینا چاہئے ۔ متکبرین کا علاج خانقاہ امدادیہ میں : (ملفوظ 206) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ان متکبروں کا علاج بحمداللہ یہاں پرآکر بہت اچھی طرح ہوتا ہے ان کے دماغوں کاخناس خوب نکالا جاتا ہے حضرت مولانا محمود حسن صاحب رحمتہ اللہ علیہ دیوبندی ایسے لوگوں سے فریاد کرتے تھے کہ ایسے متکبروں کوتو تھانہ بھون بھیجنا چاہئے وہیں درست ہوتے ہیں حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمتہ اللہ فرمایا کرتے تھے کہ جس کا پیرٹرانہ ہواس مرید کی اصلاح نہیں ہوسکتی ۔ مقصود اصلاح نفس ہے : (ملفوظ 207) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مقصود تو اصلاح نفس ہے اب اسکی تعبیر چاہے جن الفاط میں کرلی جاوے طریق کا مقصود اورحاصل صرف یہی ہے اوراسی اصلاح کے طرق اور تدابیر کو اصطلاح میں سلوک کہتے ہیں اوریہ طریق بالتخصیص واجب اور فرض نہیں اصلاح فرض ہے خواہ دوسری تدابیر سے ہو اصل مقصود اصلاح نفس ہے اس پربھی اگر معترض اعتراض کرے تو اس بدفہمی کا ہمارے پاس کوئی علاج نہیں آخرطبیب جسمانی بھی تو تدابیر کو اختیار کرتا ہے اس کوکوئی بدعت نہیں کہتا تواس میں اور اس میں کیا فرق ہے البتہ خاص تدابیر کو کوئی قربت مقصود سمجھ جائے تووہ ضرور قابل نکیرہے لیکن کسی محقق کا یہ مسلک نہیں ۔