ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
عورتوں کی عدم احتیاط پراظہار افسوس (ملفوظ 320) ایک صاحب نے اپنی عزیزہ کے جل جانے کی اطلاع حضرت والا کوکی حضرت والا نے سن کرافسوس آمیز لہجہ میں ان کوتسلی کی اور دعاء عافیت فرمائی اور فرمایا کہ یہ خرابیاں اس کی ہیں کہ عورتوں میں احتیاط بالکل نہیں ہوتی ۔ پانی پت میں ایک لڑکی اسی بداحتیاطی کی بدولت جل کر حتم ہوگئی فرمایا کہ میں نے تو آج تک آگ سے سینکا تک نہیں اگرزیادہ سردی معلوم ہوئی کپڑے زیادہ پہن لئے یہ سینکنا بھی خطرہ سے خالی نہیں اور یہ عورتیں تو ایسا غضب کرتی ہیں کہ انگیٹھی میں آگ بھرکرچار پائی کے نیچے رکھ لیتی ہیں کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کوئی بان لٹکا ہوا ہے اس ذریعہ سے آگ چار پائی تک پہنچ گئی یا زیادہ تپ جانے سے خود آگ گئی بڑے ہی خطرہ کی بات ہے آدمی کو اپنی طرف سے تو احتیاط کرناچاہے باوجود احتیاط کے اگر پھر بھی کوئی حادثہ پیش آجائے تو مجبوری ہے ارمان تونہ ہوگا اور اپنی بد احتیاطی کی وجہ سے جو حادثہ آتا ہے اس میں ارمان ہوتا ہے کہ اگرایسا کرتے تو محفوظ رہ سکتے ۔ 16 شوال المکرم 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم چہارم شنبہ حضرت والا کی زیارت کیلئے ایک صاحب کی کلکتہ سے آمد : (ملفوظ 321) آج صبح دس بجے والی گاڑی سے دو صاحب حاضر ہوئے بعد مصافحہ حضرت والا نے دریافت فرمایا کہ کہاں سے آتا ہوا اور کس غرض سے ؟ عرض کیا کہ کلکتہ سے حاضری ہوئی اور بمبئی ہوکر حج کا ارادہ ہے اور یہاں پرحاضری کی غرض محض حضرت والا کی زیارت ہے دریافت فرمایا کہ یہ دوسرے صاحب کون ہیں ؟ عرض کیا کہ یہ میرے عزیزہیں فرمایا آپ کبھی اس سے قبل مجھ سے ملے ہیں ؟ عرض کیا کہ یہاں ایک مرتبہ حاضرہوا تھا فرمایا کہ بلکل یا د نہیں میرا حافظہ زیادہ قوی نہیں ۔ بعض لوگوں کا حافظہ غضب کا ہوتا ہے ایک عالم بزرگ حافظ محمد عظیم تھے پشاوری جو نابینا بھی تھے ان کے پوتے دیوبند میں درسیاست سے فارغ ہوکر یہاں پرآئے بھی تھے یہ معلوم ہوا کہ ان کے پوتے ہیں بے حد جی خوش ہوا اس لئے کہ میں پہلے سے حافظ صاحب کا معتقد تھا ایک صوبہ دار تھے میرے ہم نام کا نپور میں انہوں نے حافظ صاحب کے حافظہ کے