ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
قسمیں ہیں ایک سرحد کی حفاظت اورایک اندرونی حفاظت اگرسرحد کی حفاظت کرنے والے ملک کے اندر لوٹ آئیں توملک کی خیرنہیں غیم ملک پرقبضہ کرلے گا اور اگردفتری لوگ اندرون ملک سے سرحد پرلوٹ جائیں تب بھی اندیشہ مضرت کا ہے اس لئے کہ نظام میں گڑبڑہوجائے گی ہرجماعت جب تک اپنے اپنے فرائض منصبی کو انجام نہ دے گی بقاء حکومت دشوارہے اس لئے میں کہا کرتا ہوں کہ مسلمانو ں میں بھی دوقسم کے لوگ ہونے چاہیئں ایک سرحدی اور ایک دفتری ، ہندو بڑے ہوشیار ہیں انہوں نے دوگروہ تیار کئے ہیں ایک ان تحریکات کے مخالف گوباطن میں سب شریک ہیں اور ایک تحریکات کے موافق تو جس جماعت کا غلبہ ہوگا وہ دوسری پناہ دے گی مسلمانوں میں یہ بات نہیں جس طرف کو ایک جائے گا سب اسی طرف جو جائیں گے بھیڑاچال مشہور ہے اور اگر کوئی دور اندیش الگ رہنا چاہے تواس کو بدنام کرتے ہیں اس کو دشمن اسلام کہتے ہیں اور اس پر قسم قسم کے بہتان اورالزامات لگاتے ہیں ان کے یہاں نہ کوئی اصول ہیں نہ قواعد ایسی بے ڈھنگی باتیں کرتے ہیں جن کے نہ سرنہ پیر مسلمانوں میں اتنا تو مادہ ہے ہی نہیں کہ اپنے دوست اوردشمن ہی کو پہچان سکیں ان کی باگ ایسے لوگوں کے ہاتھ میں ہے کہ جونہ اصو ل سے واقف نہ دین کی خبر محض من گھڑت باتیں اوروہ بھی بے اصول ، بھلا یوں بھی کہیں کام چلاکرتا ہے زبانی جمع خرچ جس قدر چاہو کر الو عملی صورت کا نام ونشان نہیں اسٹیج اور پلیٹ فارموں پرھواں دھار تقریریں اور زور شور بہت کچھ اور افسوس کہ نماز تک کے بھی پابندنہیں یہ مسلمانوں کے راہبر اور لیڈر ہیں سواس طرح ہوچکی کامیابی ، اس لئے کہ کامیابی توحق جل علی شانہ کے قبضہ قدرت میں ہے اور ان سے بغاوت اور سرکشی اختیار کررکھی ہے پھر کامیابی کیسی حق تعالی مسلمانو ں کو سمجھ دے اور فہم سلیم عطافرمائے ۔ تحریکات کا زمانہ نہایت پرفتن تھا : (ملفوظ 64) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں تحریکات کا زمانہ نہایت ہی پرفتن تھا مزا حا فرمایا کہ اس لئے کہ اہل فتن کے مقلدوں کی بنیاد ڈالی ہوئی تھی ، اس میں خیراور برکت کہاں نہایت ہی زبردست فتنہ تھا دین اور دنیا دونوں کے اعتبار سے ، لوگوں کا دنیا کا تو خسارہ ہواہی مگر آخرت کے بربادکرنے میں بھی بدفہموں نے کسرنہیں رکھی ، اس ہی زمانہ میں جس وقت حضرت مولانا دیوبندی رحمتہ اللہ علیہ مالٹا سے تشریف لائے تو میں بغرض زیارت دیوبند حاضرہو وہاں ایک صاحب فرمانے لگے کہ آپ کو معلوم ہے کہ زمانہ غدر میں آپ کے بزرگ