ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
|
پس چرابر غیر افگندی نظر ایں بود دعوی عشق اے بے ہنر ( اس عورت نے کہا کہ ارے بیوقوف اگر تو میرا عاشق صادق ہوتا تو میرے سوا دوسری پر کیوں نظر ڈالتا ۔ کیا عشق کا دعوی ایسا ہی ہوتا ہے ) اسی طرح وہ شخص کذاب ہے جو خدا کی محبت اور عشق کا دعوی کرے اور اس کے احکام اور اس کے نام لئے بغیر اس کو چین ہو اسی کو فرماتے ہیں : اے کہ صبرت نیست از فرزند و زن صبر چوں داری زرب ذوالمنن اے کہ صبرت نیست از دنیائے دوں صبر چوں داری زنعم الماہدوں ( تجھ کو بیوی بچوں بغیر اور کمینی دنیا کے بغیر تو صبر نہیں آتا ۔ تعجب ہے کہ حق تعالی کے بغیر کس طرح صبر آ جاتا ہے ) ارے چلو تو چلنے میں بے ڈھنگاپن ہی سہی عشق میں عرفی حدود و شرائط بھی کہاں وہ عاشق کیسا جس کو یہ خیال ہو کہ ہائے فلاں حال نہیں ہوا فلاں کمال نہیں ہوا فرماتے ہیں : دوست دارد دوست ایں آشفتگی کوشش بے ہودہ بہ از خفتگی ( محبوب کو یہ پریشان حالی محبوب ہے ۔ تو ہماری ناکام کوشش بے کار رہے تو بہتر ہی ہے 12 ) اگر آدمی اسی میں رہے کہ میں کامل بنوں جنید بغدادی بنوں تو میں بتلائے دیتا ہوں کہ کچھ بھی نہیں بنے گا بس کام میں لگو سعی اور کوشش کرو وہ کسی کی محنت کو رائیگاں نہیں فرماتے اور بدوں کام میں لگے یہ تمنائیں پکانا یہ شیطان کی راہ زنی ہے ہمارا مذہب تو یہ ہے جیسے ایک شخص کا مقولہ ہے کہ وہ دربار ایسا ہے کہ کئے جاؤ اور لئے جاؤ کیسی کام کی بات ہے ایسے ہی قافیہ وار اور مفید بات ایک مرتبہ ریل میں ایک گاؤں کا شخص کہہ رہا تھا کہ نیک رہو اور ایک رہو کتنے عالی مضمون کو دو مختصر جملوں میں بیان کر دیا ۔ آب زر سے لکھنے کے قابل ہیں ۔ غرض یہ شیطان کی راہ زنی ہے کہ کھاؤں گا گھی سے ورنہ جاؤں گا جی سی ۔ ایک شخص نے یہ سن کر لاصلوۃ الا بحضور القلب نماز چھوڑ دی تھی ایک صاحب یہاں پر آئے تھے کسی حاجت کے لئے مجھ سے دعا کو کہا کہ دعا کر دیجئے میں نے کہا تم بھی کرو اور میں بھی کرتا ہوں کہتے ہیں کہ جی ہماری کیا دعاء ہماری زبان ایسی کہاں ۔ میں