الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
|
قواعد ِفقہ کا علم، علوم شریعت میں اپنا ایک عظیم مقام رکھتا ہے، جس شخص کی بھی قواعد فقہیہ پر نگاہ ہوگی وہ تمام علم فقہ کا احاطہ کرلے گا، فروع فقہیہ متناثرہ کا حفظ وضبط اس کیلئے آسان ہوگا، فقہی ملکہ اور مقاصدِشرعیہ ، اس کے احکام واسرار کا ادراک بھی اسے حاصل ہوگا ۔ عصر حاضر میں بلادِ عربیہ میں مقاصد شرعیہ اور قواعد ِفقہیہ پر انتہائی وقیع اور عظیم کتابیں منظر عام پر آرہی ہیں، خاص طور پر’’ موسوعۃ القواعد الفقہیۃ‘‘ کے نام سے ، محمد صدقی بن احمد البورنو ابو الحارث الغزی کی مایۂ ناز تصنیف بارہ جلدوں میں منظرعام پر آچکی ہے، اور رابطۃ العالم الاسلامی کے زیراہتمام ، ’’معلمۃ قواعد الفقہ‘‘ نامی کتاب پر، ڈاکٹراحمد علی ندوی کے اشراف میں کام جاری ہے ،جو بیس جلدوں میں عنقریب طباعت کے مراحل سے گذر نے والی ہے، اس سے بھی قواعد الفقہ کی عصر حاضر میں شدید ضرورت کا اندازہ کیا جا سکتا ہے، جن سے سائنس وٹیکنالوجی کے اس تیز رفتار دور سے پیدا ہونے والے نت نئے مسائل کے حل میں انشاء اللہ بڑی مدد ملے گی ، ضرورت تھی کہ اردو زبان میں بھی اس پر کچھ کام منظر عام پر آجائے ، چنانچہ جامعہ کے دارالافتاء کے صدر، مفتی محمد جعفر صاحب ملی رحمانی مدظلہ العالی نے ، زیر نظر کتاب ’’ الاصول والقواعد للفقہ الاسلامی ‘‘ بڑی عرق ریزی ، جہد مسلسل وسعی پیہم ، غرض صالح وجذبۂ صادق کے تئیں ، فقہ و اصول فقہ کے اپنے طویل تدریسی تجربات کی روشنی میں تصنیف فرمائی ، آپ نے اس میں چار سو تیرہ (۴۱۳) اصول وقواعد ، ان کا صاف وشُستہ ترجمہ، اور بڑی حد تک جدید مسائل سے ان کی تطبیق اور ضروری توضیحات وتشریحات وغیرہ امور کو نہایت عمدگی ،سلیقہ مندی اور تہذیب وترتیب کے ساتھ انجام دیا ۔ اللہ پاک اس تصنیف کو قبول عام عطا فرما کر ذریعۂ نجات آخرت بنائے ، اور علماء وطلباء کو اس سے خوب خوب استفادہ کی توفیق بخشیں ۔ ربنا تقبل منا إنک أنت السمیع العلیم وتب علینا إنک أنت التواب الرحیم وصلی اللہ علیہ تعالی علی النبی الکریم وعلی آلہ الطیبین الطاہرین ۔ آمین حذیفہ وستانوی۔۲۴؍ربیع الاول ، ۱۴۳۲ھ